لندن(آن لائن)رواں سال جولائی میں برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی کی ایک لائبریری سے ملنے والے قرآن پاک کے قدیم ترین نسخے کے منظرعام پرآنے کی خبر نے اس وقت ایک تہلکہ مچا دیا تھا جب پتا چلا کہ قرآن کا یہ حصہ اب تک دستیاب قرآن پاک کے پرانے نسخوں میں سب سے قدیم ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق قرآن پاک کے اسی پرانے نسخے کے بارے میں کچھ مزید تحقیقات کی گئی ہیں جن سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچی ہے کہ مذکورہ قرآنی نسخہ نہ صرف سب سے پرانا ہے بلکہ اسے ممکنہ طور پر خود دور رسالت ? یا پہلے خلیفہ راشد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور میں مرتب کیا گیا تھا۔برمنگھم یونیورسٹی کی جانب سے کیے جانے والے ریڈیو کاربن ٹٰیسٹ سے قرآن پاک کے نسخے کے لیے استعمال کی گئی جلد کی عمر کا پتا چلایا گیا تو معلوم ہوا تھا کہ یہ جلد 1370 برس یا اس سے بھی پہلے کی ہے۔ دبئی میں قائم تحقیقات اسلامی کے ادارے”محمد بن راشد آل مکتوم فاو¿نڈیشن“ سے وابستہ اسلامی اسکالر جمال بن حویرب نے بھی اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ قرآن کریم کا مذکورہ نسخہ 1370 برس سے پہلے یعنی حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں تحریر کیا گیا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں