ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

اسلامی فوجی اتحاد ،ایک اور انکار؟پاکستان کے باضابطہ ردعمل نے پاک سعودی تعلقات پر کئی سوال اُٹھادیئے

datetime 17  دسمبر‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلامی فوجی اتحاد ،پاکستان کے باضابطہ ردعمل نے پاک سعودی تعلقات پر کئی سوال اُٹھادیئے، ترجمان دفتر خارجہ کے باضابطہ ردعمل میں کہاگیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف بننے والے اسلامی فوجی اتحاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ تفصیلات ملنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کس حد تک عملی حصہ لے سکتا ہے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے دو طرفہ تعاون جاری ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز سعودی عرب نے دہشتگردی کے خلاف 34 ملکی فوجی اتحاد کا اعلان کیا تھا جس میں پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ ظاہر کیا گیا تھا۔ اتحاد میں ترکی، پاکستان ، ملیشیا، قطر ، لیبیا ، مراکش اور مصر سمیت کئی افریقی اور عرب ممالک شامل ہیں۔ اس سے قبل سعودی عرب نے یمن کے خلاف فوجی اتحاد میں بھی پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ ظاہر کر چکا ہے اور بعد ازاں پاکستان نے یمن میں عملی طورپرکسی بھی فوجی کارروائی میں حصہ لینے سے انکار کردیاتھا پاکستان کے ایک انکار کے بعد سعودی عرب نے دوسری دفعہ پاکستان کے مناسب صلاح و مشورے کے بغیر پاکستان کا نام اتنے بڑے اقدام میں شامل ظاہر کیا ہے اور ایک بار پھر پاکستان نے اس سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کئی سوال اُٹھا دیئے ہیں، یہ بات قابل غور ہے کہ اسلامی فوجی اتحاد کوئی معمولی بات نہیں اور ایسا اعلان پاکستان کی مکمل مشاورت کے بغیر کیاجانا کئی سوال اٹھارہا ہے اس پر مزید حیرانگی کی بات یہ ہے کہ پاکستان نے ایک بار پھر پہلے ہی کی طرح لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید تفصیلات جاننے کی خواہش کااظہار کیا ہے۔مبصرین کے مطابق عالمی سطح پر دوسری بار پاک سعودی تعلقات میں اس قدر لاعلمی کا مظاہرہ معمولی بات نہیں اور اس میں پاکستانی سفارتخانے سمیت دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام کی نااہلی اور لاعلمی روز روشن کی طرح عیاں ہے پاکستانی حکومت کو فوری طورپر سعودی عرب سے اعلیٰ سطح پر رابطہ کرکے تمام معاملات سے آگاہی حاصل کرنی چاہئے اوراس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ آئندہ اس قسم کے واقعات ہرگز ہر گز نہ ہوں تا کہ دنیا میں اسلامی ممالک مزید کسی مضحکہ خیز صورتحال کا شکار نہ ہوں۔ واضح رہے کہ پاکستان میں باضابطہ وزیرخارجہ کے نہ ہونے کی وجہ سے بھی عرصہ دراز سے مسائل کاسامنا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ وزیرخارجہ کے لئے کسی جہاندیدہ شخصیت کو سامنے لایاجائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…