پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فیس بک،گوگل اور ٹوئٹر میں تاریخی معاہدہ

datetime 16  دسمبر‬‮  2015
FILE - In this Feb. 2, 2013, file photo, a smartphone display shows the Twitter logo in Berlin, Germany, Twitter unsealed the documents Thursday, Oct. 3, 2013, for its planned initial public offering of stock and says it hopes to raise up to $1 billion. (AP Photo/dpa, Soeren Stache, File)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(آن لائن)فیس بک، گوگل اور ٹوئٹر نے یورپی ملک جرمنی سے ایک معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت یہ تینوں کمپنیاں اپنی ویب سائٹوں پر شائع کیا جانے والا نفرت انگیز مواد 24 گھنٹے میں ہٹانے کی پابند ہوں گی۔جرمنی کے وزیرِ انصاف ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ ان اقدامات سے یہ بات یقینی ہو جائے گی کہ جرمن قانون آن لائن دنیا پر بھی لاگو ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا، انتہائی دائیں بازو کے خیالات کے حامل افراد کا میلہ نہیں بن سکتا۔‘یہ معاہدہ ایسے موقع پر ہوا ہے جب جرمنی میں آن لائن نسل پرستی میں اضافے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں واضح رہے کہ جرمنی وہ یورپی ملک ہے جس نے 2015 میں سب سے زیادہ یعنی قریباً دس لاکھ پناہ گزینوں اور تارکینِ وطن کو بسانے کا اعلان کیا ہے۔سوشل میڈیا، انتہائی دائیں بازو کے خیالات کے حامل افراد کا میلہ نہیں بن سکتا۔ جرمن وزیر کا کہنا تھا کہ ’نفرت انگیز مواد کے بارے میں شکایات کا جائزہ تین کمپنیوں میں ’خصوصی ماہر‘ ٹیمیں لیں گی جس سے ایسی پوسٹس کو رپورٹ کرنا آسان ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جب اظہار کی آزادی کی حد پار ہو، جب جرم کی ترویج کی جائے یا لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کی بات ہو تو اس قسم کے مواد کو انٹرنیٹ سے حذف کیا جانا چاہیے۔‘معاہدے کے بارے میں انھوں نے بتایا کہ ’ہم نے اتفاق کیا ہے کہ اصولی طور پر حذف کیے جانے کا عمل 24 گھنٹے میں ممکن ہوگا۔‘شام، عراق اور افغانستان سے آنے والے ہزاروں پناہ گزینوں کو پناہ دیے جانے کے اعلان کے بعد جرمنی میں حکومت کو نیو نازی نظریے کے حامیوں اور قوم پرستوں سے شدید ردعمل کا اندیشہ ہے۔خیال رہے کہ ہائیکو ماس ماضی میں فیس بک پر یہ کہہ کر تنقید کر چکے ہیں کہ کمپنی اپنے صارفین کے صفحات سے برہنہ تصاویر اتارنے میں تو ذرا دیر نہیں لگاتی لیکن اسی ویب سائٹ پر نسل پرستانہ اور دیگر ممالک کے باشندوں کے بارے میں غیرمہذب تبصرہ موجود رہتے ہیں۔فیس بک کا موقف ہے کہ وہ نفرت کو ہوا دینے والے جارحانہ تبصروں کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے اپنے صارفین پر انحصار کرتی ہے ۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…