بیجنگ(نیوز ڈیسک )چین کی دنیا کے سب سے بڑی کلوننگ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ انسان کو کلون کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بوئیالائف گروپ کے ہیڈ زو زیاوچن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی کلوننگ ایک چھوٹا بائیولوجیکل بندر سے انسان بننے کا سٹپ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کلونینگ کے نتائج کو بہتر کرنے اور جانوروں کو مزید بیماریوں نے تحفظ دینے پر کام کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بوئیالائف گروپ نے اپنے کلوننگ کے پلانٹ کو تیانجن میں شفٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ منتقلی 2020 میں 20 کلون گائے بنانے کے پراجیکٹ کی وجہ سے ہے۔ زو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مویشیوں کی کلوننگ ان کے مقصد کا ابتدائی مرحلہ ہے جبکہ فیکٹری کے مقاصد میں ریس میں دوڑنے والے گھوڑے،پالتو جانور،پولیس کے لیے خاص طور پر تیار کیے گئے کتے حتی کے انسان بھی شامل ہیں۔ زو کا کہنا تھا کہ انسانوں کی کلوننگ کے لیے ان کے پاس ٹیکنالوجی موجود ہے لیکن ان کی کمپنی کسی خطرناک نتائج کی وجہ سے انسان کی کلوننگ نہیں کر رہی تاہم انہیں انسانی کلوننگ کے لیے حکام اور عوام سے اجازت کی ضرورت ہے۔ زو نے انسانی کلوننگ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم جنس پرستی کے حوالے سے بات کی جائے تو سماجی اقدار قدرے بدل رہی ہیں اور وقت قریب انسان کو اپنی نسل کی افزائش کے لیے بہت سے اختیارات کا حق ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں بچے کی پیدائش میں آدھا جنیاتی کوڈ والدہ جبکہ آدھا والد سے لیا جاتا ہے مگر ایسا ممکن ہے کہ مستقبل میں شاید کوئی تیسری چوائس بھی موجود ہوں۔ گذشتہ سال کینڈا اور امریکہ کی یونیورسٹی کا دورہ کرنے والے سائنسدان زو کا کہنا تھا کہ کلوننگ بائیوڈائیوسٹی کی حفاظتی پرت ہے اور تیانجن مین جین کا ایک بینک موجود ہے جس میں 5 ملین سیل سیپلز نائیٹروجن میں محفوظ ہیں جو مستقبل میں خاتمہ کے خدشات سے دو چار انواع کے لیے ایک کیٹالوگ ثابت ہوں گے۔کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ گائے کی کلوننگ کر رہے ہیں جس سے قصائیوں کو زیادہ گوشت حاصل ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ کلوننگ جنیٹک موڈیفیکیشن سے مختلف ہے مگر جانوروں پر اس کی اصلاحات ہوموجینسز کا باعث ہے۔ جنیٹک موڈیفیکیشن آرگنائزیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بوئیالائف کا حفاظت،سکوپ کا دعویٰ ان کے آپریشنز کے لیے خطرے کی علامت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کے انسان بنانے والے دعویٰ کا سن کر وہ حیران رہ گئے کیونکہ اگر کمپنی اپنی دلچسپی کے لیے انسان کلون کرنا چاہ رہی ہے تو ممکن ہے کہ مستقبل میں کمپنی انسان کلون کر لے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں