کیلیفورنیا(نیوز ڈیسک) ماہرین فلکیات نے کائنات میں بہت دور ایک غیرمعمولی سیارہ دریافت کیا ہے جو اپنے مدار سے بے دخل کیا گیا ہے اور اس کی اطراف ہمارے نظامِ شمسی کے زحل ( سیٹرن) کی طرح دائرے ہیں۔اس سیارے کو یونیورسٹی آف کیلیفیورنیا برکلے کے ماہرین نے ہبل خلائی دوربین اور جیمینی پلانیٹ امیجر کی مدد سے دریافت کیا ہے، اسی نظام میں بہت سے پتھر، گرد اور دمدار ستارے بھی موجود ہیں۔ ماہرین کے مطابق اپنے ابتدائی مراحل میں سیارے نے گردوغبار اور باریک پتھروں کو کشش کیا اور اسی لیے اس کے گرد دائرے بن گئے ہیں تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ سیارہ اپنے مدار سے کس طرح باہر نکلا ہے۔ماہرین کے مطابق یہ سیارہ اپنے سورج سے اتنا دور ہے کہ گویا یہ اس کے نظام کا حصہ نہیں ہے اور اپنے سورج سے 60 ارب میل کے فاصلے پر موجود ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ کسی بڑے سیارے کی ٹکر سے اپنے مدار سے باہر نکلا ہے اور بعد میں گرد اور پتھر اس کے گرد گھومنے لگے جو اب ایک دائرے کی صورت میں موجود ہیں۔ماہرین کےمطابق اس کے سورج کا نام ایچ ڈی 106906 ہے جو بالکل ہمارے اپنے سورج جیسا لگتا ہے لیکن اس کی عمر صرف 1 کروڑ 30 لاکھ سال ہےاور یہ پورا نظام زمین سے 300 نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے جس کا مطلب ہے کہ اگر روشنی کی رفتار سے 300 سال تک سفر کیا جائے تب وہاں پہنچا جاسکتا ہے جب کہ روشنی کی رفتار قریباً 3 لاکھ کلومیٹر فی سیکنڈ ہے اور کائنات میں اس سے زیادہ تیز رفتار کوئی اور شے موجود نہیں۔