پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

انسانی زندگی کے وجود سے متعلق ماہرین کا نیا انکشاف

datetime 2  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک: کائنات میں انسانی زندگی کس طرح وجود میں آئی اور جانداروں نے کب یہاں سانس لینا شروع کیا اس سے متعلق سائنس دان کئی نظریات پیش کرچکے ہیں اور اب ایک اور نظریہ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ زمین پر زندگی کا آغاز سمندر میں موجود خوردبینی جانوروں کے آکسیجن کے اخراج سے ہوا جس نے رفتہ رفتہ پوری دنیا میں زندگی کی لہر دوڑا دی۔امریکی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ آج سے 80 کروڑ سال قبل زمین پر آکسیجن موجود نہیں تھی اس لیے زندگی کو وجود بھی ممکن نہ تھا لیکن اسی دوران سمندری خوردبینی اجسام ( پلینکٹن) پیدا ہونے لگے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ان جانداروں سے تیزی سے آکسیجن خارج ہوئی جس سے نہ صرف زمین پر بلکہ پانی میں ایک مکمل زندگی وجود میں آگئی، ان لاکھوں خوردبینی اجسام نے سورج کی روشنی کو توانائی میں بدل کر اس سے بڑی مقدار میں آکسیجن خارج کی جو کائنات میں زندگی کا باعث بن گئی۔سائنسدانوں کے مطابق ایک عرصہ تک نیلے اور سبز رنگ کی الجئی سائنو بیکٹریا کو ہی ابتدائی خوردبینی اجسام تصور کیا جاتا رہا ہے جو پانی میں آکسیجن خارج کرتے رہے لیکن یہ بات سامنے نہ آسکی کہ ایسا کیوں ہوتا رہا تاہم اب سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ ابتدائی خوردبینی اجسام ابتدا میں سمندری پانی کی بجائے تازہ پانی میں پیدا ہوئے جب کہ بڑے سمندر 60 سے 80 کروڑ سال قبل آکسیجن سے بھر گئے اور جس سے سمندر میں آبی حیات وجود میں آنے لگی۔سکول آف جیوگرافکل سائنس کے رکن کا کہنا ہے کہ سمندری خوردبینی اجسام تازہ پانی کے مقابلے میں نسبتاً کم عمر ہیں اور باقاعدہ زندگی کے وجود میں آنے سے کچھ قبل ہی پیدا ہوئے ہیں اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ یہی خوردبینی اجسام ہیں جو بڑی مقدار میں آکسیجن پیدا کرکے زمین پر حیات کے آغاز کا باعث بنے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ کئی اسباب ایسے تھے جو سمندروں میں آکسیجن کے دیر سے وجود میں آنے کا باعث بنے ان میں سب سے پہلا یہ اجسام تازہ پانی کے رہائشی تھے اور دوسری وجہ جب یہ اجسام سمندر میں پہنچے تو ان کو یہاں رہنے میں آغاز میں مشکل پیدا ہوئی لیکن اس کے بعد سمندری حیات کو تیزی سے وجود میں آنے لگی۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…