جمعہ‬‮ ، 17 جنوری‬‮ 2025 

یہ ہوتی ہے تعلیم کی قدر۔۔۔۔! خیبرپختونخوا میں اساتذہ کیلئے تاریخی اعلان

datetime 2  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبہ بھر کے کالجوں میں اساتذہ کی حوصلہ افزائی اور اعلیٰ تعلیم کے حصول کے رجحان میں اضافے کے لئے ایم فل ڈگری کے حامل اساتذہ کےلئے 5000روپے الاﺅنس اور صوبائی و قومی سطح پر تعلیمی کانفرنسوں کے انعقاد کیلئے پختونخوا کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن کیلئے 2 ملین روپے گرانٹ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ دور دراز علاقوں میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے کالج ملازمین کےلئے کنونس الاﺅنس پر غور کرنے اور صوبہ کے کالجوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے اساتذہ اور بہترین کالجز کو انعامات دینے کا یقین دلایا ہے یہ اعلانا ت اُنہوں نے منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس میں پختونخوا کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن (پیکٹا)کی حلف برداری کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کئے تقریب میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم و اطلاعات مشتاق احمد غنی، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر اظہر جدون کے علاوہ صوبہ بھر کے کالجوں میں درس و تدریس سے وابستہ مرد و خواتین اساتذہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔تقریب سے وزیرعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم و اطلاعات مشتاق غنی اور پیکٹا کے صدر پروفیسر نصر اللہ خان یوسفزئی نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے پختونخوا کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن (پیکٹا) کی نو منتخب کابینہ کے عہدیداروں سے ان کے عہدوں کا حلف لیا اور ان کو مبارکباد دی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی سیاست کا محور معیاری تعلیم کا فروغ ہے اور اس سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں پر تمام یونیورسٹیوں میں ایک ہی ایکٹ نافذ ہے جبکہ دیگر صوبے ابھی تک ایسا نہیں کر پائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کا تعلیم یافتہ ہونا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کے تناظر میں ہماری حکومت نے مردان اور صوابی میں خواتین کےلئے دو نئی یونیورسٹیاں قائم کیں ہیں جبکہ اس سے پہلے خواتین کےلئے صرف پشاور میں ایک ہی یونیورسٹی موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ نوشہرہ اور ایبٹ آباد میں طالبات کےلئے ہوم اکنامکس کالج قائم کئے گئے ہیں جبکہ جدید ٹیکنالوجی کی اہمیت کے پیش نظر ملک کی تاریخ میں پہلی بار صوبے میں یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ایبٹ آباد اور آس پاس کے علاقوں کے طلبہ کی اعلیٰ تعلیم کےلئے ایبٹ آباد میں ایک یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور صوبے میں مزید 20نئے کالجز قائم کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ ماضی کی روایت کو ختم کرتے ہوئے یونیورسٹیوںکے وائس چانسلروں کا انتخاب خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کرنے کیلئے شفاف طریقہ کار وضع کیا گیا ہے تا کہ اس اہم عہدے پر تقرری کےلئے سیاسی دباﺅ ختم کیا جا سکے اس موقع پر وزیراعلیٰ نے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے مالی سال 2014-15کے بجٹ میں اعلیٰ تعلیم کے لئے گزشتہ حکومتوں کی نسبت کافی زیادہ رقم مختص کی ہے جبکہ سرکاری کالجوں میں بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباءو طالبات جو اپنے صوبے یا دیگر صوبوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہوں کےلئے سکالر شپ کی مد میں ایک ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ صوبہ بھر کے کالجوں کو پروفیسرز کی سہولت کےلئے سٹاف کو چز فراہم کی گئیں ہیں اور ترقیاتی اخراجات کی مد میں صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کے برابر رقوم فراہم کی گئیں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر محکمہ ہائر ایجوکیشن کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کالجوں کی خواتین اساتذہ کی پروموشن کے بعد اپنے گھروں کے نزدیک ترین سٹیشنوں پر تعیناتی کےلئے اپنی تجاویز بھیجیں تاکہ ان کی منظوری ہو سکے۔ انہوں نے سیکرٹری اعلیٰ تعلیم کو لیکچررز کی ترقیوں کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی اورکالج اساتذہ کے تمام جائز مطالبات کو حل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پرمزید کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ایمرجنسی نافذ کی کیونکہ ان دو بنیادی شعبوں پر زیادہ کام کرنے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہمارے بچوں کو ان کے گھروں کے قریب اچھی اور معیاری تعلیم میسر ہو اور اس ضمن میں خصوصاً خواتین کی تعلیم کےلئے ہماری حکومت کے اقدامات مثالی اور تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تبدیلی کا جو نعرہ دیا ہے وہ قطعاً روایتی نہیں بلکہ حقیقی ترقی کی جانب ایک قدم ہے اور وہ نعرہ عوامی خدمت کے نظام کی تبدیلی کا نعرہ ہے جس کےلئے ہمیں علم کی ایک نئی روشنی کی ضرورت ہے جسے اساتذہ احسن طریقے سے پورا کر سکتے ہیں اور اس مقصد کے حصول کیلئے ہم تعلیم کی بہتری کے ساتھ معلم کے معیار زندگی کو بھی بڑھانا چاہتے ہیں تا کہ اس شعبے میں اتنی کشش پیدا ہو جائے کہ معاشرے کے قابل لوگ اسی شعبے کی طرف شوق سے آئیں۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…