ماسکو(نیوزڈیسک)اقتصادی راہداری پر بھی پہرے ،ترکی کا حقہ پانی بند،روس نے ترکی کے خلاف اقتصادی پابندیاں لگانے کا اعلان کردیا ، ترکی روس کا طیارہ گرانے کے بعد سے پیوٹن کے عتاب کا شکار ہے۔سرد موسکو سے آنے والے بیانات کی گرمی ختم نہیں ہوئی ،پوٹن کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہورہا ، پہلے ملٹری تعلقات توڑے پھر ترکی سے فری ویزہ پالیسی ختم کی ،اور اب اقتصادی راہداری پر بھی پہرے ہوگئے ، روس نے ترکی کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کردیں۔صدارتی ترجمان کی جانب سے یہ بیان بھی سامنے آیا کہ ترکی نے روس کا طیارہ گرا کر انتہائی بے وقوفانہ عمل کیا ہے۔ترکی تک یہ خبریں پہنچنے پر طیب اردوان نے بیان دیا کہ روسی طیارہ تباہ ہونے پر انتہائی دکھ ہے ، کاش طیارہ نہ مار گرایا ہوتا ، آئندہ ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے۔روس کی جانب سے تباہ کن بیانات کا سلسلہ چار دن قبل سے جاری ہے۔روسی صدر پیوٹن نے خبردار کردیا تھا کہ طیارہ شام کی فضائی حدود میں تھا ،طیارہ گرانے پر ترکی کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔پیوٹن کو طیب اردوان نے واقعے کے بعد دو بارفون کیا لیکن پیوٹن نے طیب اردوان کا فون سننے سے انکار کردیا ، جس کے بعد طیب اردوان نے کہا کہ پیوٹن سے اگلے ہفتے ماحولیاتی کانفرنس میں ملاقات کروں گا ،اب روسی صدر ترک صدر سے ملاقات کریں گا یا نہیں یہ تو وقت بتائے گا۔