ایتھنز(نیوز ڈیسک) پاکستان کے معاشی حب کراچی میں اگرکوئی غیرملکی ا?جائے تو سڑکوں کو بندکرنا اور نظام زندگی مفلوج کردینا کوئی نئی بات نہیں لیکن ایسا ہی کچھ روم میں بھی دیکھا گیا جہاں شہری اس پر سیخ پا ہوگئے اورانہوں نے اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کو کراچی سے تعبیر کردیا۔امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے دورہ روم کے دوران اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شہر کے مہنگے ترین علاقے میں شاپنگ کی اور سیاحتی مقامات کا دورہ کیا، جوبائیڈن کے دورے کے موقع پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے اور ان کے راستے میں آنے والی ہر سڑک کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا۔ گھنٹوں سڑکوں پرراستے کھلنے کا انتظار کرنے والے شہری بلبلا اٹھے اور انہوں نے حکومتی اس اقدام کی شدید مخالفت کی اوراس پرناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا۔ یہاں تک کہ ایک اخبار نے اگلے روز وی آئی پی پروٹوکول کی خبرپر سرخی سجائی کہ ‘‘کیا روم کو کراچی سمجھ لیا’’۔اخبارنے امریکی نائب صدر پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ جوبائیڈن کے دورے کے موقع پرعوام کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا جیسا نوآبادیاتی دنیا کے کسی بھی دارالخلافہ کے ساتھ کیا جاتا ہے جہاں غیرملکی شخصیات کو سہولت فراہم کرنے کے نام پر کاروبار زندگی مفلوج کردیا جاتا ہے۔ اخبار نے لکھا کہ جو بائیڈن اوران کی اہلیہ کو وِیا دائے کونڈوٹی کے علاقے میں فیشن بوتیک میں جانے کی اجازت دی گئی جس کے بعد امریکی فوج اوراطالوی پولیس کے بھاری اسلحے سے لیس سپاہیوں نے سیاحوں اور مقامی باشندوں کو شاپنگ اسٹریٹ کی طرف جانے سے بھی روک دیا ایسا بوگوٹا یا کراچی میں ہوتا ہے۔