اسلام آباد(نیو زڈیسک)جہاں ایک طرف مشرقی ممالک میں بڑے بڑے خاندانی تنازعات پر بھی کوشش ہوتی ہے کہ میاں بیوی کے درمیان طلاق نہ ہو اور مشرق میں اس فعل کو انتہائی ب±را سمجھا جاتا ہے وہیں مغرب اور یورپ میں اول تو باضابطہ شادیاں ہوتی ہی نہیں اور جو شادیاں ہوتی ہیںان کا معیار بھی کچے دھاگوں کی طرح ہے کہ ہلکا سا تناﺅپڑا اور رشتہ ٹوٹ گیا لیکن اب عرب ممالک میں بھی مغرب کی دیکھا دیکھی رشتے پل بھر میں ٹوٹنے لگے ہیں۔اماراتی نیوز ویب سائٹ 24/7کے مطابق سعودی عرب میں نئی نویلی دلہن نے آئی لینز لگانے سے منع کرنے پر شوہر سے طلاق لے لی۔ اس سعودی جوڑے کی شادی دارالحکومت ریاض میں ہوئی اور شادی کو بمشکل ایک ماہ کا عرصہ ہی گزرا تھا کہ بیگم کو لینز لگاتے دیکھ کر شوہر نے منع کر دیا جس پر خاتون آگ بگولہ ہو گئی اور اس سے ہر صورت میں طلاق کا مطالبہ کر دیا۔اہلیہ نے اپنے شوہر پر شرائط عائد کرنے اور شوہر نے اپنی بیوی پر مصنوعی خوبصورتی کا الزام لگایا تاہم شوہر نے اپنی بیوی کا مطالبہ مانتے ہوئے اسے طلاق دےدی ہے۔