واشنگٹن(آن لائن) امریکی صدر باراک اوباما کبھی کسی غیر ملکی سربراہ کی طرف سے تحفے میں ملنے والی ٹوپی تو کبھی کوئی کتاب وصول کرتے پائے گئے ہیں، لیکن سعودی فرمانروا کی طرف سے ملنے والے تحائف کا معاملہ خاصا مختلف رہا ہے امریکی حکومت نے صدر اوباما کو سال 2014ئ کے دوران بیرونی حکومتوں کی طرف سے ملنے والے تحائف کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست کے مطابق صدر اوباما کو سب سے مہنگے تحائف سعودی مملکت کی طرف سے دئیے گئے جن کی کل مالیت 13 لاکھ امریکی ڈالر ( تقریباً13 کروڑ پاکستانی روپے) سے بھی زائد نکلی۔اگرچہ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ صدر اوباما بہت خوش قسمت ہیں کہ جنہیں کروڑوں کے تحائف مفت میں مل رہے ہیں، لیکن یاد رہے کہ امریکی نظام ہمارے نظام سے خاصا مختلف ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں تو ناصرف حکمران عوام کے اربوں روپے تحفہ سمجھ کر ہڑپ کرجاتے ہیں، بلکہ ایسی مثالیں بھی موجود ہیں کہ بیرون ممالک سے زلزلہ متاثرین جیسے مظلوموں کے لئے آنے والی مدد کو بھی ایک ‘بڑے سیاسی رہنما’ اپنے لئے تحفہ قرار دے کر گھر لے گئے۔ امریکا میں صدر مملکت کو جتنی بھی مالیت کے تحائف ملیں وہ انہیں مارکیٹ ریٹ کے مطابق ادائیگی کرکے ہی لے سکتے ہیں، یا دوسری صورت میں وہ ان تحائف کو امریکی خزانے میں جمع کروانے کے پابند ہوتے ہیں۔