دمشق(نیوزڈیسک)شامی فوج کے ایک ذریعے نے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں تْرکی کے حملے میں مار گرائے گئے روسی جنگی طیارے کے ایک پائلٹ کو بچانے کے لیے آپریشن ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی نگرانی میں کیا گیا تھا۔ ریسکیو آپریشن میں شام کی ایلیٹ فورس اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے کمانڈوز نے بھی حصہ لیا تھا۔روسی ویب سائٹ نے اللاذقیہ شہر میں متعین ایک شامی فوجی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی کے حملے میں مارے جانیوالے جیٹ طیارے کے ایک پائلٹ کو بچانے میں جنرل قاسم سلیمانی، حزب اللہ کمانڈوز اور شام کی ایلیٹ فورس کا اہم کردار ہے۔شامی فوجی افسر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے روسی حکام سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ ترکی کے حملے میں تباہ ہونے والے لڑاکا طیارے کے پائلٹ کو بچانے کے لیے ایک اسپیشل یونٹ تیار ہے۔ اس میں حزب اللہ کے کمانڈوز اور شام کی ایلیٹ فورس کے اہلکار شامل ہوں گے۔ انہوں نے روسی حکام سے کہا کہ وہ ریسکیو آپریشن کے دوران فضائی تحفظ فراہم کرے اور سیٹلائیٹ کی مدد سے روسی پائلٹ کے حوالے سے معلومات فراہم کرے، جب کہ زمینی کارروائی میں حزب اللہ کمانڈوز حصہ لیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارہ تباہ ہونے کے بعد روسی فوج نے سیٹلائیٹ کے ذریعے اس کے ہواباز کی نشاندہی کی اور بتایا کہ روسی پائلٹ شامی فوج کی لڑائی کے محاذ کیعقب میں تقریباً چھ کلومیٹر کی مسافت پر موجود ہے۔ اس کے بعد شام کی ایلیٹ فورس کے 6 اہلکاروں اور حزب اللہ کے 18 کمانڈوز نے زمینی آپریشن شروع کیا۔ اس دوران روسی فوج کے جنگی طیاروں نے شامی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے تیز کردیے تاکہ وہ روسی پائلٹ تک نہ پہنچ سکیں۔