کھٹمنڈو (نیوز ڈیسک)نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں ہزاروں سکول کے بچوں نے رنگ روڈ پر انسانی زنجیر بنا کر مہیسی لسانی اقلیت کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔مہیسی اقلیت کا کہنا ہے کہ نئے آئین میں ان کو حقوق نہیں دیے گئے ہیں۔مہیسی اقلیت نے نیپال اور بھارت کی سرحد کو دو ماہ سے بند کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے خوراک اور ادویات کی کمی ہو گئی ہے۔نیپالی حکومت کا کہنا ہے کہ مہیسی اقلیت کی بھارت حمایت کر رہا ہے۔تاہم بھارتی حکومت اس الزام کی تردید کرتا ہے اس نے سرحد کو بند کیا ہوا ہے۔ بھارت نے نیپالی حکومت سے کہا ہے کہ وہ مہیسی اقلیت سے مذاکرات کرے۔واضح رہے کہ نیپال میں 60 فیصد ادویات بھارت سے آتی ہیں اور اس کے علاوہ تیل، خوراک اور دیگر اشیا بھی بھارت ہی سے نیپال آتی ہیں۔نیپال میں 60 فیصد ادویات بھارت سے آتی ہیں اور اس کے علاوہ تیل، خوراک اور دیگر اشیا بھی بھارت ہی سے نیپال آتی ہیں،اطلاعات کے مطابق نیپال میں تیل کی کمی کے باعث سکول کے اوقات میں کمی کر دی گئی ہے۔کھٹمنڈو میں جمعے کو ہونے والے مظاہرے میں بچوں نے ’سرحدی بندش ختم کرو، تعلیم ہمارا حق ہے، ہم بھارت کے سامنے نہیں جھکیں گے‘ کے نعرے لگائے۔مظاہرے کرنے والے بچوں نے مطالبہ کیا کہ سرحدی بندش فوری طور پر ختم کی جائے۔