اسلام آباد(نیوزڈیسک)بھارت کے صدر پرناب مکھرجی نے کہا ہے کہ بھارتی شاعروں اور دانش وروں نے ایوارڈزکسی کے ایما پر نہیں خود واپس کیے، یہ احتجاج کا طریقہ ہے،بھارتی صدرنے مودی حکومت کے وزراکاموقف غلط قراردےدیا۔بھارت کے ممتاز شاعراشوک واجپائی،پینٹرسندرم اورصحافی اوم تھانوی نے پرناب مکھرجی سے ملاقات کی،بھارت کے صدر نے مودی حکومت کےوزراکاموقف جھوٹاقراردیتے ہوئے ایوارڈواپس کرنیوالے دانشوروں کا موقف تسلیم کرلیا ہے۔ صدرمکھرجی نے بعدمیں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لکھاریوں،فنکاروں اورسائنسدانوں کی جانب سے ایوارڈ واپسی احتجاج کا ایک طریقہ ہے،ایوارڈواپس کرنیوالوں پربھارتی وزیرمملکت برائے امورخارجہ نے کانگریس سے پیسہ لینے کا الزام لگایاتھا تاہم صدرنے تسلیم کیا کہ شاعروں اوردانشوروں نے یہ ایوارڈزکسی کی ایماپرنہیں خوددیے تھے، ایوارڈزکی واپسی بھارت کے لبرل مصنف کوقتل اور گائے کاگوشت کھانے کاجھوٹاالزام لگاکرمسلمان شخص کومارڈالنے پرشروع کی گئی تھی۔صدر مکھرجی کاکہناتھاکہ ایوارڈواپسی کے سبب عدم برداشت کامعاملہ قومی بحث کاحصہ بنا، مودی حکومت کی انتہا پسند پالیسیوںکے سبب ایوارڈواپس کرنیوالے شاعراشوک واجپائی نے کہا کہ انتہاپسندتنظیم آرایس ایس سے اسلام کونہیں خود ہندو مذہب کوخطرہ ہے۔