اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

روس کا مارگرایا گیا لڑاکا جیٹ شام کی حدود میں تھا، امریکہ

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکا نے یقین ظاہر کیا ہے کہ منگل کے روز ترک ایف سولہ طیاروں کی کارروائی میں مارگرایا گیا روس کا لڑاکا جیٹ شام کی فضائی حدود میں پرواز کررہا تھا۔یہ بات ایک امریکی عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہی ہے۔البتہ اس نے یہ تسلیم کیا ہے کہ اس روسی طیارے نے مختصر وقت کے لیے ترکی کی فضائی حدود میں دراندازی کی تھی۔اس عہدے دار نے برطانوی خبررساں ادارے کے ساتھ بدھ کے روز گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نتیجہ لڑاکا جیٹ کی گرمی کی علامت کا سراغ لگانے کے بعد اخذ کیا گیا ہے۔ترکی کا کہنا ہے کہ اس روسی طیارے کو پانچ منٹ کے دورانیے میں فضائی حدود کی خلاف ورزیوں پر دس مرتبہ خبردار کیا گیا تھا۔ترکی کے ایک سینئر عہدےدار کے بقول دو روسی طیارے ہمارے سرحدی علاقے کی جانب آئے تھے۔ہم نے انھیں سرحد کے نزدیک آنے اور ترکی کی فضائی حدود میں داخل ہونے پر متعدد مرتبہ خبردار کیا مگر انھوں نے جان بوجھ کر فضائی حدود کی خلاف ورزی جاری رکھی تھی جس کے بعد ایک طیارے کو مار گرایا گیا تھا۔روسی فوج کے ایک جنرل نے بتایا ہے کہ طیارے کے دو ہوابازوں میں سے ایک ہلاک ہوگیا ہے۔ دوسرے پائلٹ کو ترکمن فورسز نے پکڑ لیا تھا اور وہ اس وقت ان کے پاس ہے۔سی این این ترک کی رپورٹ کے مطابق دوسرے پائیلٹ کی تلاش کی جارہی ہے لیکن روسی جنرل نے اس کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔درایں اثناءامریکی فوج کے ترجمان کرنل اسٹیو وارن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترکی نے طیارے کو گرانے سے قبل روسی پائلٹوں کو متعدد مرتبہ خبردار کیا تھا لیکن انھوں نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ”ہم یہ تمام گفتگو سن سکتے تھے کیونکہ یہ اوپن چینلز پر ہورہی تھی۔جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا وہ اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں کہ ترک پائیلٹوں نے دس مرتبہ روسی ہوابازوں کو انتباہ کیا تھا لیکن انھوں نے اس کا جواب نہیں تھا۔اس کے جواب میں کرنل وارن نے کہا کہ ”ہاں میں اس کی تصدیق کرسکتا ہوں۔البتہ تب فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا تھا کہ روسی طیارے شام ،ترکی سرحد کے کس جانب پرواز کررہے تھے۔



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…