لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ ریسٹورنٹس ایسویسی ایشن کے وکیل پیر مسعود چشتی نے عدالت کو بتایا کہ قوانین کے تحت جب تک عدالت میں کسی کا جرم ثابت نہ ہو جائے اسکی شناخت ظاہر نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ عائشہ ممتاز فوڈ فیکڑیوں پرچھاپوں کے بعد کارروائی کو فیس بک پر جاری کر دیتی ہیں اور فیکڑیوں کو سیل کر دیتی ہیں جس سے وہاں موجود دودھ اور دیگر اشیاءخراب ہونے سے تاجروں کو کروڑوں روپے نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے.پنجاب کے حکمران اپنے کاروباری دوام کے لئے محکمہ فوڈ کا سہارا لے کر اپنے حریفوں کے کاروبار کو تباہ کر رہے ہیں جس سے کاروباری طبقہ دیگر صوبوں میں اپنا کاروبار منتقل کر رہا ہے.جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شفاف ٹائل کا حق دئیے بغیر میڈیا ٹرائل کی قانون میں اجازت نہیں توفوڈ ڈیپارٹمنٹ لوگوں کو کیوں بدنام کر رہا ہے.ٹرائل میں اگر کوئی بے گناہ ثابت ہو گیا تو اسکی ساکھ واپس کیسے آئے گی.محکمہ فوڈ کے افسران فیکڑیاں سیل کر کے خود ہفتے کی سرکاری چھٹی کا مزہ لیتے ہیں ,,عدالت نے ڈی جی فوڈ کو ہدائت کی ہے کہ زیر التواءاپیل پر سماعت کر کے چار یوم میں فیصلے کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کرے
مزید پڑھئیے:ریحام خان نے کس طرح پی ٹی آئی کو اپنے ذاتی اور مالی مفاد کے لئے استعمال کیا؟ تہلکہ خیز انکشافات
ریحام خان کے کمرے سے کیا نکلا ؟ ایک سینئر تجزیہ کار نے ہر راز سے پردا ہٹا دیا
ڈائریکٹر فوڈ پنجاب عائشہ ممتاز پر بڑی پابندی عائد
13
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں