لاہور(نیوزڈیسک)سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا ہے کہ حکومت بجلی کی ڈسٹری بیوشنز کمپنیوں کی نجکاری کے معاملات کو جتنا آسان سمجھ رہی ہے اس کے برعکس ایسا نہیں ، اس عمل میں حکومت کی قمیض ہی نہیں بلکہ بنیان بھی اتر جائے گی ،حکومت سٹیل ملز اور پی آئی جیسے اداروں کی نجکاری ضرور کرے لیکن اس کے لئے بھی بہترین سوچ بچار کی ضرورت ہے ۔ ایک انٹر ویو میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے تشکیل دئیے جانے والے نجکاری کمیشن کے پاس وہ تجربہ اور اہلیت ہی نہیں جو نجکاری کے پیچیدہ معاملات کے لئے درکار ہوتی ہے بلکہ نیپرا کے پاس بھی اس طرح کی کوئی ایکسپرٹیز موجود نہیں اور ہم اپنے اداروں سے خود اپنے ہاتھوں سے اگلے سو سال کے لئے باہر کر دیں گے ۔کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے معاملے میں ایسا ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عمل میں شامل ہونے والی کمپنیوں کے وکلاءماہر اور تجربہ کار ہوتے ہیں جبکہ حکومت کے پاس ایسے لوگ نہیں ۔حکومت اس عمل کو آسان سمجھ رہی ہے اور سمجھ رہی ہے کہ ایک بڑی بولی لگے گی ۔اس عمل میںحکومت کی قمیض ہی نہیں بلکہ بنیان بھی اتر جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ضرور نجکای کرے لیکن جن اداروں کی ضرورت ہے ان کی طرف بڑھا جائے جن میں پی آئی اے اور سٹیل ملز جیسے ادارے شامل ہیں۔