تہران(این این آئی)ایران کے رہبراعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر برائے عسکری امور جنرل یحییٰ رحیم صفوی نے کہا ہے کہ شام میں جاری جنگ کی قیادت ایران کے ہاتھ میں ہے۔ لڑائی میں ایرانی پاسداران انقلاب کی شمولیت نہایت اہمیت کی حامل ہے۔عرب میڈیا کے مطابق میجر جنرل صفوی نے ان خیالات کا اظہار شام کے حلب شہر میں پچھلے ماہ باغیوں کے حملے میں ہلاک ہونے والے جنرل حسین ھمدانی کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران کیا۔فارس نیوز ایجنسی کے مطابق جنرل رحیم صفوی نے اعتراف کیا کہ بشارالاسد کی حکومت بچانے کے لیے ایران نے شام میں دشمنوں کے خلاف عالمی اسلامی محاذ تشکیل دیا۔ ان کا اشارہ روس کی شام میں فوجی مداخلت، پاسداران انقلاب کے فوجیوں، افغان اور پاکستانی رضاکاروں اور حزب اللہ کے جنگجوﺅں کی جانب تھا جو پچھلے کئی سال سے صدر بشارالاسد کی فوج کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر کا کہنا تھا کہ ہمارے دشمن صدر بشار الاسد کی حکومت کو گرانے کے بعد لبنانی حزب اللہ، عراق اور اس کے بعد ایران کو بھی تباہ وبرباد کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شام میں پانچ سال سے جاری لڑائی میں ہم نے اپنے جوانوں اور افسروں کی قربانیاں دے کر فتح کو یقینی بنایا ہے۔ پچھلے پانچ برسوں میں ایرانی فوج اور غیر سرکاری ملیشیا کے 400 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ایرانی عہدیدار کا یہ بیان کہ شام کی جنگ کی قیادت تہران کے ہاتھ میں ہے نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ایران مسلسل یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ اس کی فوج شام میں محاذ جنگ میں حصہ نہیں لے رہی بلکہ صرف دمشق کو عسکری مشاورت کی حد تک مدد کررہی ہے۔