لاہو(نیوزڈیسک)حکومت نے بینکوں سے قرضے لینے کا ریکارڈ تو بنایا ہی تھا ،، نوٹ چھاپنے کے بھی اگلے پچھلے سب ریکارڈ توڑدئیے ہیں،، ہر ہفتے اوسطًا 23 ارب 48 کروڑ روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے جا رہے ہیں،،نوٹوں کی بھرمار نے مہنگائی کی نئی لہرپیدا کی ہے ۔رواں مالی سال کے پہلے 16 ہفتوں کے دوران حکومت نے تقریبا 376 ارب روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے ہیں،، جس کے بعد ملک میں زیر گردش نوٹوں کا مجموعی حجم ملکی تاریخ میں پہلی بار 31 کھرب 2 ارب 14 کروڑ روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ،، رواں مالی سال حکومت نے صرف سولہ ہفتوں میں جتنے نوٹ چھاپے ،، گزشتہ پورے مالی سال میں اتنے نوٹ جاری کیے گئے تھے،،نوٹ پرنوٹ چھاپنے کی پالیسی سے حکومت کی گاڑی توجیسے تیسے آگے بڑھ رہی ہے مگرغریب کا چولہا ٹھنڈا ہورہا ہے،،جس کے پاس جسم وجاں کارشتہ برقراررکھنے کےلئے بھی وسائل کم پڑتے جارہے ہیں،،اندھا دھند نوٹ چھاپنے سے بنیادی ضرورت کی اشیا میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے،،سرکاری رپورٹ کے مطابق صرف ایک سال کے دوران دال چنا کی قیمت میں 61فیصد اضافہ ہوا،دال ماش 43فیصد،دال مسور 10 فیصد اوردال مونگ 8 فیصد مہنگی ہوئی،،سرخ مرچ اورنمک کی قیمت بھی 6 فیصد اوپرگئی ،،اس دوران آٹے کی قیمت بھی بڑھتی رہی ایک طرف حکومت آئی ایم ایف سے مزید قرضوں کے حصول کے لئے اندھا دھند اس کی شرائط پرعمل کررہی ہے ،،رواں مالی سال کے دوران اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے حکومت نئے نوٹ جاری کرنے کے ساتھ ساتھ اب تک کمرشل بینکوں سے 481 ارب 58 کروڑ روپے قرض بھی لے چکی ہے ،،،، قرض پرلی گئی اس رقم سےحکومت نے اسٹیٹ بینک سے لیاگیا قرض واپس کیا ہے