نیو یارک(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تھرڈ کمیٹی اجلاس میں کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور بھارت کے نمائندوں کے درمیان تلخی ،بھارتی نمائندے کے کشمیر کو” اٹوٹ انگ ”قرار دینے پر پاکستانی نمائندے نے کھری کھری سنادیں ،مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کے مؤقف کا اعادہ ،اقوام متحدہ سے کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ ۔بدھ کے روز اقوام متحدہ میں بھارت کے فرسٹ سیکرٹری مایانک جوشی نے روایتی ہٹ دھرمی اور الزام تراشی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہاہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر دہشتگردی اور انتہا پسندی سے آزاد ماحول میں بات چیت کیلئے تیار ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے آزادکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرکے انہیں ان کا بنیادی حق خودارادیت دے ۔پاکستانی سفارتکار دیارخان نے بھارت کے مسئلہ کشمیر پر بھارت کی اٹوٹ انگ کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق قراردادیں اقوام متحدہ میں واضح طورپر یہ کہاگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے دیرینہ اور تصفیہ طلبہ تنازع کو وہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے دہشتگردی کا راگ الاپ رہاہے۔بھارت کے اس طرح کے حربوں سے کشمیری بنیادی حق خودارادیت سے دستبردار نہیں ہوں گے ۔