اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) اب تک تو صرف سازشی نظریات اور کچھ غیر مصدقہ ویڈیوز سے ہی یو ایف او کی موجودگی کا چرچا تھا لیکن اب ناسا کے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی براہ راست کوریج کے دوران اچانک اڑن طشتری اسکرین پر نمودار ہوگئی تو دیکھنے والے سائنس دان اور ماہرین فلکیات حیرت میں ڈوب گئے۔امریکی میڈیا کے مطابق ناسا کے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود سائنس دان آسمان کی وسعتوں پر طاقتور کیمروں سے خلائی منظر کا جائزہ لے رہے تھے کہ اچانک روشنی کا ایک چھوٹا سا گولہ نمودار ہونے لگا جس نے سائنس دانوں کو حیران کردیا اور انہوں نے اپنی پوری توجہ اس کی جانب موڑ دی اور رفتہ رفتہ اسے زوم کرنے لگے۔ اسی دوران سائنس دانوں کو احساس ہوگیا کہ یرہ وشنی کا سیفد گولہ کچھ اور نہیں بلکہ یو ایف او ہے تو انہوں نے فوری اس منظر کو براہ راست کوریج سے ہٹا لیا اور دیگر افراد اس منظر سے محروم ہوگئے۔
یو ایف او سائٹنگ ڈیلی کے ایڈیٹر اسکاٹ وارنگ کا کہنا ہے کہ یہ نامعلوم اڑن طشتری بین الاقوامی خلائی اسٹیشن اور زمین کے درمیان کافی فاصلے پر نظرآرہی ہے اور وہ اس وقت یہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے اوراچانک انہوں نے اس کیمرے کو ہٹتے اور دوسرے کیمرے کو آن ہوتے ہوئے محسوس کیا جس کے بعد اڑن طشتری کے منظر کو بہت قریب اور زوم کیا گیا جس سے وہ ایک سفید انڈے کی طرح گول روشنی کا گولہ نظرآرہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس یو ایف اوکی روشنی اتنی زیادہ تھی کہ ناسا کا 70 لاکھ ڈالر مہنگا ایچ ڈی کیمرہ بھی فوکس نہیں کر پا رہا تھا۔
انٹرنیشنل خلائی اسٹیشنپر ایلین کی اڑن طشتری نمودار
4
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں