اسلام آباد(نیوز ڈیسک )گوگل کلائی پر پہننے والا ایسا بینڈ تیار کررہا ہے جس کے ذریعے ڈپریشن کے شکار مریض کی ذہنی حالت اور اس کے احساسات پر نظر رکھنے کے ساتھ اس میں خودکشی کے رجحان کا بھی پتا چلایا جاسکے گا۔گوگل کے لائف سائنس ڈیپارٹمنٹ کی اس ایجاد کے ذریعے کسی بھی شخص کے احساسات اور اس کے برتاو¿ پر نظر رکھی جاسکے گی اور اس میں لگے سنسرز کے ذریعے مریض میں پاگل پن کی ابتدائی علامات کے علاوہ اس کے اندر پیدا ہونے والی بے چینی پر بھی نظر رکھی جائے گی اور یہ نتائج ڈاکٹروں کو فراہم کردیئے جائیں گے جسے دیکھ کر ڈاکٹرمریض کو لیبارٹری ٹیسٹ اور ذہنی صحت کے مکمل علاج کی ترغیب دے گی اور اگر مریض میں خودکشی کی خواہش پیدا ہورہی ہو تو ہنگامی طور پر اس کی مدد کرتے ہوئے اس کی جان بچانے کی کوشش کی جاسکے گی۔گوگل نے اس سلسلے میں امریکا کے ذہنی صحت کے معروف ماہر ڈکٹر تھامس انسیل کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ اپنے منصوبے کو کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔ اس سے قبل گوگل کی جانب سے ایسا بینڈ متعارف کرایا جاچکا ہے جس کے ذریعے 24 گھنٹے مریض میں صحت کی علامات پر نظر رکھی جاسکتی ہے۔ یہ گھڑی نما آلہ مریض کی نبض، دل کی دھڑکن، نیند اور جلد کے درجہ حرارت جیسے عوامل نوٹ کرکے اس کی رپورٹ ڈاکٹر کو پہنچادیتا ہے۔دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں مریض ایسے ہیں جنہیں ہر لمحہ طبی نگہداشت اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اور گوگل کی اس ایجاد کا مقصد بھی ایسے لوگوں کی نگہداشت ہے۔ ڈاکٹر تھامس کا کہنا ہے کہ ذہنی صحت کی نگہداشت کے لیے ٹیکنالوجی انتہائی اہم کردار ادا کرسکتی ہے، اسی طرح دل کے امراض، ذیابطیس، کینسر اور دیگر بیماریوں میں بھی جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر تھامس کے مطابق ایسی بیماریوں کو جانچنے کے لیے ٹیکنالوجی کی تیاری میں 5 سال لگ سکتے ہیں۔