اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستانی دفتر خارجہ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا کی کارروائیوں کا نوٹس لے۔ترجمان دفتر خارجہ قاضی خیل اللہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ شیو سینا کے حوالے سے پاکستان بارہا اپنے تحفظات کا اظہار کرچکا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی عزائم کے باعث خطے کی سیکیورٹی صورت حال عدم استحکام کی شکار ہے جبکہ دنیا بھر میں پاکستان مشنز ان کو بے نقاب کررہے ہیں۔انہوں نے انڈیا پر زور دیا کہ وہ ہتھیاروں کی دوڑ کو چھوڑ کر خطے کی سیکیورٹی صورت حال بہتر بنانے میں کردار ادا کرے۔ترجمان نے کہا کہ زلزلے کے بعد اقوام متحدہ سمیت متعدد ممالک نے پاکستان کی امداد کی پیشکش کی ہے تاہم بیرونی امداد قبول کرنے کا فیصلہ تاحال نہیں ہوا۔شام کے مسئلے پر پاکستانی موقف پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام کے مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی نکالا جانا چاہئیے۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی جنگی مشقیں انسداد دہشت گردی کی تیاریوں کے سلسلے میں ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک روس تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں، روس کے ساتھ دو ارب ڈالر مالیت کے گیس پائپ لائن کا معاہدہ ہوا ہے۔یاد رہے کہ شیو سینا نے کچھ روز قبل بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کا گھیراؤ کیا اور مظاہرہ کیا جہاں کچھ ہی دیر بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے بی سی سی آئی کے سربراہ ششانک منوہر سے دسمبر میں ہونے والی دو طرفہ سیریز کے حوالے سے بات چیت کرنا تھی۔اس موقع پر شیو سینا کے کارکنوں نے بی سی سی آئی کے دفتر میں داخل ہو کر پاکستان مخالف اور ’شہریار خان واپس جاؤں‘ کے نعرے لگائے۔بعدازاں مذاکرات منسوخ کردیے گئے جبکہ سیریز کے حوالے سے تاحال کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آسکا۔ہندوستان کی موجودہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اتحادی جماعت شیو سینا کی بنیاد ان کے مرحوم رہنما اور متعصب ہندو بال ٹھاکرے نے رکھی تھی۔