ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

ارتی شہریت ملنے کے امکانات روشن، اٹارنی جنرل نے توثیق کردی، شیوسینا کو مروڑ اٹھنے لگے

datetime 29  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (نیوزڈیسک) پاکستانی گلوکار عدنان سمیع کو بھارتی حکومت نے اپنے ملک کی شہریت دینے پر اتفاق کرلیا۔ انہیں اگست میں ورک ویزا کی مدت ختم ہوجانے کے بعد ملک میں غیر معینہ مدت تک رہنے کی اجازت پہلے ہی دی جاچکی ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق معروف گلوکار عدنان سمیع کو بھارتی شہریت ملنے کے امکانات روشن ہوگئے، انہوں نے گزشتہ اگست سے پاکستانی پاسپورٹ کی تجدید نہیں کرائی۔ بھارتی وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ عدنان سمیع کو جلد بھارتی شہریت دے دی جائے گی۔ عدنان سمیع نے بھارتی شہریت کیلئے دوسری مرتبہ مارچ میں درخواست دی تھی جس کی بھارتی اٹارنی جنرل نے توثیق کردی۔ واضح رہے کہ عدنان سمیع گزشتہ پندرہ سال سے بھارت میں رہ رہے ہیں۔ بھارتی آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت اگر مرکزی حکومت کو اعتراض نہ ہو تو کسی بھی غیر ملکی کو سائنس، فلسفہ، آرٹ، ادب، عالمی امن اور انسانی ترقی کے شعبوں میں غیرمعمولی خدمات پر بھارتی شہریت مل سکتی ہے۔ جبکہ عدنان سمیع 15 سال سے بھارت میں رہ کر کام کررہے ہیں۔ عدنان سمیع کا آخری گانا ”بھر دو جھولی“ فلم ”بجرنگی بھائی جان“ میں تھا اور کافی مقبول بھی ہوا۔ دریں اثناءپاکستانی فنکاروں کی مخالفت کرنے والی انتہاپسند ہندو جماعت شیوسینا کے ترجمان منیشا کانڈے نے کہا کہ عدنان سمیع کو ہندوستانی شہریت دینے کا مسئلہ آج ہی سامنے آیا ہے اور ہمارے تمام رہنما اور ادھو ٹھاکرے معاملے پر صلاح و مشورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم شروع سے اس بات کی مخالفت کرتے آرہے ہیں اور آگے بھی ہم اس پر قائم رہیں گے لیکن پارٹی کیا قدم اٹھائے گی یہ اگلے حکم کے بعد ہی طے ہوگا۔ ادھر سوشل میڈیا ٹوئیٹر پر عدنان سمیع ٹرینڈ کررہے ہیں اور لوگوں کا ملاجلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔ اگر بعض لوگوں کے لئے یہ عدنان کی گھر واپسی ہے تو وہیں ایک بڑا طبقہ اسے منافقت سے تعبیر کررہا ہے کہ ایک طرف ایک پاکستانی آرٹسٹ کو پرفارم نہیں کرنے دیا گیا اور دوسرے کو شہری بنایا جارہا ہے۔ ایک شخص نے لکھا بھارتی شہریت مل جانے کے بعد عدنان سمیع سوامی ہوجائیں گے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…