پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

کیسینی زحل کے روشن سفید چاند کے پاس سے گزرنے کے لیے تیار

datetime 28  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی تحقیقی خلائی گاڑی کیسینی نظام شمسی کے چھٹے سیارے زحل کے روشن سفید چاند انسیلاڈس کے پاس سے گزرنے کے لیے تیار ہے۔
ناسا کی خلائی گاڑی کیسینی اپنی حتمی کوشش میں زحل کے چاند کی سطح سے 50 کلو میٹر کے فاصلے سے گزرے گی تاکہ اس کے جنوبی قطب سے نکلنے والے پانی کے کیمائی اجزا کا مزہ لے سکے۔
زحل کے چاند کی ’الوداعی‘ تصاویرانسیلاڈس پر بہت سی اہم دریافت ہوئی ہیں جس سے اس بات کے بہت امکانات ہیں کہ اگر زمین کے باہر کہیں زندگی ہو سکتی ہے تو وہ وہاں ہو سکتی ہے۔

6

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زحل کے چاند کی برفیلی تہہ کے نیچے ایک سمندر بھی ہے۔اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اس اجرام فلکی پر جو پانی ہے وہ مائیکرو آرگینزم کے نشونما کے لیے کافی ہے۔کیسینی پروگرام کے سائنسداں کرٹ نییبر نے پیر کو ایک میڈیا بریفنگ میں کہا: ’انسیلاڈس صرف سمندر کی دنیا نہیں ہے یہ ایک ایسا جہان ہے جہاں زندگی کے لیے ماحول اور رہائش ہو سکتی ہے۔‘ناسا کی خلائی گاڑی کیسینی بدھ کو زحل کے چاند کے انتہائی قریب سے گزرے گیانھوں نے مزید کہا: ’بدھ کو ہم جنوبی قطب میں نکلنے والی اس کی شاندار قلغی سے انتہائی قریب ہوں اور ہم لوگ زمین کے علاوہ کسی دوسری دنیا کے سمندر پانی کا بہترین نمونہ حاصل کریں گے۔‘کیسینی بدھ کو زحل کے چاند کے پاس سے گزرتے ہوئے مولیکیولر ہائیڈروجن اکٹھی کرنے کی کوشش کرے گی جس سے یہ پتہ چلے گا کہ سمندر کی سنگلاخ تہہ میں گرم سوراخ بھی ہیں۔اگر ایسا ہوا تو یہ زحل کے چاند پر زندگی کے آثار کے لیے مزید حوصلہ افزا بات ہوگی۔ اس قسم کے گرم سوراخ کا نظام زمین پر موجود ہے جو سمندر کی گہرائی کے ماحولیاتی نظام کو توانائی اور غذائیت فراہم کرتے ہیں۔ایسے مقامات پر پانی کو چٹانوں کی تہوں میں کھینچ لیا جاتا ہے وہ گرم ہوتا ہے اور اوپر آنے سے پہلے معدنیات کو سیراب کرتا ہے۔ایسے ماحول میں بیکٹریا جنم لیتے ہیں اور خوراک کا ایک ایسا جال تیار کرتے ہیں جس پر مزید پیچیدہ آرگینزم منحصر کرتے ہیں۔کیا اس قسم کی کوئی چیز انسیلاڈس پر وقوع پزیر ہو رہی ہے یہ ابھی محض ایک قیاس ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…