اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسکولوں میں بچے عام طور پر اپنے دوستوں کو چھوٹے موٹے تحائف دیتے ہیں، جو ایک معمول کی بات ہے،مگر چین میں پیش آنے والا ایک واقعہ اس روایت کو بالکل مختلف رخ دے گیا۔مشرقی چین کے صوبہ شان ڈونگ کے شہر زاوزوانگ میں ایک 8 سالہ لڑکے نے اپنی ماں کا قیمتی طلائی ہار پلاس کی مدد سے کئی حصوں میں توڑ کر اپنے ہم جماعت بچوں میں تحائف کے طور پر بانٹ دیا۔ حیرت انگیز طور پر اس حرکت کا انکشاف ایک ماہ بعد ہوا اور تب تک والدین کے پاس کچھ بھی واپس لانے کا موقع نہیں بچا تھا۔لڑکے کی والدہ، جن کی شناخت صرف “سن” کے نام سے ظاہر کی گئی ہے، نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ اگرچہ یہ بات کسی شرارت آمیز کہانی جیسی لگتی ہے، لیکن بدقسمتی سے مکمل سچ ہے۔
ان کے مطابق یہ بات انہیں اس وقت معلوم ہوئی جب بیٹی نے بتایا کہ بھائی کی کلاس کے ایک طالبعلم نے اس کے ہاتھ میں سونے کا ٹکڑا دیکھا، جو اسے لڑکے نے تحفے میں دیا تھا۔ماں کے پوچھنے پر بیٹے نے اعتراف کیا کہ اس نے شادی کے موقع پر والد کی جانب سے دیا گیا ہار نکال کر توڑا اور پھر اس کے ٹکڑے دوستوں میں تقسیم کردیے۔سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی پتہ چلا کہ بچہ الماری سے ہار نکال کر اسے پلاس سے چھوٹے چھوٹے حصوں میں کاٹ رہا تھا۔بچے کا کہنا تھا کہ اسے یاد نہیں کہ کتنے بچوں کو سونا دیا اور باقی ٹکڑے کہاں رکھے، نتیجتاً گھر والوں کو صرف ایک ننھا سا ٹکڑا ہی واپس مل سکا۔جب والدین نے اس سے پوچھا کہ کیا اسے اس بات کا اندازہ ہے کہ سونا کتنی بڑی قیمت رکھتا ہے، تو بچہ لا علم نظر آیا،جس پر باپ نے غصے میں آکر اسے سزا بھی دی۔خاتون کے مطابق اس ہار کی مالیت 7200 یوان تھی، یعنی پاکستانی روپے میں تقریباً دو لاکھ پچاسی ہزار سے زائد۔















































