جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وائٹ ہاؤس میں نیشنل گارڈز پر فائرنگ کرنے والا افغان شہری کون ہے؟ تازہ انکشافات سامنے آگئے

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والا حملہ آور ایک افغان شہری نکلا، جو ماضی میں افغانستان میں امریکی فورسز کے ساتھ کام کرتا رہا تھا۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 29 سالہ رحمان اللہ لکنوال نے بدھ کی دوپہر پہرے پر موجود گارڈز کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دونوں اہلکار شدید زخمی ہوئے، جبکہ جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا۔نیویارک ٹائمز، سی بی ایس اور این بی سی کی معلومات کے مطابق لکنوال 2021 میں ’آپریشن الائیس ویلکم‘ کے ذریعے امریکہ منتقل ہوا تھا، جس پروگرام کے تحت طالبان کے قبضے کے بعد افغان شہریوں کو امریکہ میں آباد کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق لکنوال تقریباً ایک دہائی تک قندھار میں افغان اسپیشل فورسز کے ساتھ تعینات رہا اور اس نے مختلف امریکی اداروں، حتیٰ کہ سی آئی اے کے ساتھ بھی خدمات انجام دی تھیں۔امریکی سکیورٹی عہدیدار کرسٹی نوم نے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ حملہ آور اُن افغان شہریوں میں شامل تھا جنہیں بائیڈن انتظامیہ کے دور میں بڑی تعداد میں امریکہ لایا گیا۔ سی این این اور سی بی ایس کے مطابق لکنوال نے 2024 میں سیاسی پناہ کی درخواست دی تھی جو 2025 میں منظور ہوئی۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس واقعے کو دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئے افغان باشندوں کی امیگریشن درخواستوں پر فوری پابندی عائد کر دی۔

امریکی شہریت و امیگریشن سروسز نے بھی اعلان کیا کہ افغان شہریوں کی تمام درخواستیں اس وقت تک معطل رہیں گی جب تک سکیورٹی طریقہ کار کا دوبارہ جائزہ مکمل نہیں ہوجاتا۔واشنگٹن پولیس کے مطابق حملہ آور نے گھات لگا کر فائرنگ کی، جبکہ ایف بی آئی نے بتایا کہ زخمی گارڈز کی حالت نازک ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں سخت سکیورٹی نافذ کر دی گئی اور وزیر دفاع نے اضافی 500 فوجی اہلکار واشنگٹن میں تعینات کرنے کا اعلان کیا۔ادھر افغان ایویک نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین سخت جانچ پڑتال کے بعد ہی امریکہ آتے ہیں، اس لیے ایک شخص کے فعل پر پوری کمیونٹی کو قصوروار ٹھہرانا درست نہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…