منگل‬‮ ، 11 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا. ڈونلڈ ٹرمپ

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اس امکان کا اظہار کیا ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوسکتا ہے۔ امریکی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اس معاہدے کا حصہ بنے گا، تو ٹرمپ نے کہا، “مجھے یقین ہے کہ سعودی عرب اس میں شامل ہو جائے گا، ہم اس کا کوئی حل نکال لیں گے۔”ٹرمپ کے مطابق دو ریاستی حل کا مستقبل غیر یقینی ہے، کیونکہ یہ اسرائیل اور ان کی اپنی پالیسی پر منحصر ہے۔ یاد رہے کہ ابراہیمی معاہدہ 2020 میں شروع ہوا تھا، جس کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔

سابق صدر نے گفتگو کے دوران کہا کہ انہیں سب سے زیادہ دلچسپی اس بات میں ہے کہ امریکہ کرپٹو کرنسی کے میدان میں بھی دنیا کا رہنما بنے۔ ان کے مطابق، کرپٹو اب ایک بڑی عالمی صنعت بن چکی ہے، اور امریکہ اس وقت چین سمیت دیگر ممالک سے کہیں آگے ہے۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگرچہ چین تیزی سے کرپٹو مارکیٹ میں داخل ہو رہا ہے، لیکن وہ نہیں چاہتے کہ چین امریکہ کو پیچھے چھوڑ دے۔ انہوں نے صدر جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن نے ابتدا میں کرپٹو کرنسی کی مخالفت کی تھی، لیکن جب انہیں احساس ہوا کہ کرپٹو سے وابستہ ووٹرز ٹرمپ کے ساتھ ہیں تو انہوں نے صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے اپنا مؤقف تبدیل کر لیا۔ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ جس طرح امریکہ مصنوعی ذہانت (AI) میں سب سے آگے ہے، اسی طرح وہ کرپٹو کے میدان میں بھی اپنی برتری برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔انٹرویو کے دوران جب نیویارک کے میئر کے انتخاب سے متعلق سوال پوچھا گیا تو ٹرمپ نے کہا کہ اگر زہران ممدانی میئر منتخب ہوئے تو وفاقی حکومت کے لیے نیویارک کو فنڈز فراہم کرنا مشکل ہوجائے گا۔

ان کے بقول، ممدانی کی سیاست کمیونسٹ نظریات سے متاثر ہے، اور اگر شہر میں کمیونسٹ طرزِ حکومت آئی تو وہاں فنڈز دینا “پیسوں کا ضیاع” ہوگا۔ٹرمپ نے ممدانی کا موازنہ سابق میئر بل ڈی بلاسیو سے کرتے ہوئے کہا کہ “ڈی بلاسیو ناکام میئر تھا، لیکن ممدانی اس سے بھی زیادہ خراب ثابت ہوں گے۔” انہوں نے بالواسطہ طور پر سابق گورنر اینڈریو کومو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ “اگر انتخاب ایک برے ڈیموکریٹ اور ایک کمیونسٹ کے درمیان ہو تو میں ہمیشہ برے ڈیموکریٹ کو ترجیح دوں گا۔”تازہ ترین سروے کے مطابق، زہران ممدانی کو 44 فیصد عوامی حمایت حاصل ہے، کومو 33 فیصد پر جبکہ سلوا 14 فیصد پر ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممدانی انتخابی دوڑ میں فی الحال سب سے آگے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…