اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

عدالت کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی عمران خان سے ملاقات کروانے کا حکم

datetime 23  اکتوبر‬‮  2025 |

اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی سے سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقات کروانے کا حکم دیدیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ 24 مارچ کے حکم پر عملدرآمد کرے، جس کے تحت سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ہفتے میں دو بار ملاقاتوں کا شیڈول بحال کیا گیا تھا۔یہ ہدایات اسلام آباد ہائی کورٹ کے بڑے بینچ کی جانب سے دی گئی ہیں جس کی سربراہی جسٹس محمد سرفراز ڈوگر کر رہے تھے، بینچ میں جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم خان بھی شامل تھے۔بینچ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے عمران خان کی جیل ملاقاتوں سے متعلق دائر کی گئی 11 درخواستوں کو مشترکہ طور پر سنا، سابق وزیرِ اعظم کے اہلِ خانہ اور پارٹی کی جانب سے بارہا الزام لگایا گیا ہے کہ جیل حکام ملاقاتوں میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔سماعت کے دوران، اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالت میں موجود اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ عبدالغفور انجم کو ہدایت دی کہ وہ عمران خان کی ملاقاتوں کی اجازت پہلے سے جاری حکم کے مطابق دیں، تاہم معیاری ضابطہ کار (ایس او پیز) پر عملدرآمد بھی یقینی بنایا جائے۔

عدالت نے جیل حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ ملاقاتوں کو پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کی فراہم کردہ فہرست کے مطابق ممکن بنایا جائے، اس موقع پر سلمان اکرم راجا نے بینچ کے سامنے اپنے دلائل بھی پیش کیے۔بینچ کے سامنے پیش کی گئی درخواستوں میں خیبر پختونخوا کے نئے منتخب وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی درخواست بھی شامل تھی، جو سماعت میں خود موجود تھے۔سماعت کے اختتام کے فوراً بعد ان کے دفتر کی جانب سے ایکس پر بتایا گیا کہ وہ عمران خان سے ملاقات کی کوشش کے لیے اڈیالہ جیل روانہ ہو ئے ہیں۔عدالت نے پنجاب حکومت کی جانب سے دائر کی گئی اس درخواست کی بھی سماعت کی جس میں پاکستان پریزن رولز 1978 پر عملدرآمد کی استدعا کی گئی تھی، اس موقع پر پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل امجد پرویز نے دلائل پیش کیے۔عدالت نے ایک ایسی اپیل بھی سنی جس میں جیل ملاقاتوں کے دوران سیاسی گفتگو پر پابندی کو چیلنج کیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران ایک موقع پر راولپنڈی پولیس بھی عدالت میں پیش ہوئی تاکہ عمران خان کی بہن علیمہ خانم سے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق کیس میں جاری ناقابلِ ضمانت گرفتاری وارنٹ پر دستخط کروائے جا سکیں۔واضح رہے کہ 16 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو سربراہ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں مل سکی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے عمران خان سے ملاقات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا تھا۔رجسٹرار آفس نے سہیل آفریدی کی درخواست پر اعتراضات عائد کیے تھے تاہم 20 اکتوبر کو عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو دور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کیے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی جانب بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری داخلہ پنجاب، انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 23 اکتوبر کے لیے نوٹس جاری کیے۔یاد رہے کہ سہیل آفریدی کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے لیے عمران خان سے مشاورت ‘قانونی اور اخلاقی طور پر ضروری’ ہے، تاکہ انتظامی اور سیاسی فیصلوں، بشمول کابینہ کی تشکیل، پر پارٹی سربراہ کی رہنمائی حاصل کی جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…