کیلیفورنیا(نیوز ڈیسک)کچھ لوگ اندھیرے میں جانے سے ڈرتے ہیں اور کچھ تنہائی میں خوف کا شکار ہوجاتے ہیں جب کہ ماہرین اسے نفسیاتی عدم توازن بھی کہتے ہیں تاہم اب ایسی خوف کی علامتوں میں علاج کی ضرورت نہیں کیوں کہ ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہلدی دماغ سے خوف کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔یونیورسٹی آف نیو یارک کے ماہرین نفسیات نے ایک تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ دماغ میں موجود خوف ختم کرنے کے لیے کسی بڑے نفسیاتی علاج اور مہنگی ادویات کی ضرورت نہیں بلکہ اس سے نجات کے لیے اپنے کھانوں میں ہلدی کو شامل کرلیں جو دماغ میں موجود خوف کے عنصر کوختم کردیتی ہے بلکہ ہلدی ذہن میں پیدا ہونے والے نئے خوف کو بھی روکتی ہے۔ سائنس دانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس تحقیق سے ان لوگوں کے علاج میں مدد ملے گی جو نفسیاتی عدم توازن کا شکار ہیں۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں کی گئی ایک اور تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دماغ کی ساخت میں خوف پیدا کرنے والے ایک بادام کی شکل والی ساخت کو دریافت کیا گیا ہے جسے امیگ ڈالا کا نام دیا گیا ہے اور یہ انسان میں پریشانی، ڈپریشن اور گھبراہٹ پیدا کرتا ہے جب کہ ہلدی دماغ کے اس عنصر کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ہلدی کی اس افادیت کو ٹیسٹ کرنے کے لیے ایک تجربے کے دوران جب چوہوں کو ایک خاص آواز سنائی گئی تو جن چوہوں کو عام غذا کھلائی گئی وہ فوری آواز سنتے ہی خوفزدہ ہوکر ٹھہر گئے جب کہ جن چوہوں کو ہلدی ملائی غذا دی گئی وہ اس آواز سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔تحقیق کے سربراہ پروفیسر گلین شیفے کا کہنا ہے کہ جو لوگ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر اور دیگر نفسیاتی عدم توازن کا شکار ہوکر خوف میں مبتلا ہوں تو ایسے افراد کے لیے ہلدی سے تیارکردہ غذائیں انتہائی مفید ہیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں