اسلام آباد (نیوزڈ یسک) خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں ایک کمانڈر ہلاک اور متعدد ٹینک پوزیشنز تباہ ہو گئیں۔ جوابی کارروائی کے بعد حملہ آور اپنی پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے کرم سیکٹر میں اچانک فائرنگ کا آغاز کیا، تاہم پاک فوج نے شدید اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جوابی فائرنگ کے نتیجے میں طالبان کی کئی چوکیوں پر آگ بھڑک اٹھی اور انہیں سنگین جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔رپورٹ کے مطابق، ایک گھنٹے کے اندر پاک فوج نے دشمن کے پانچ ٹینک پوزیشنز کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جبکہ ایک طالبان کمانڈر ہلاک ہو گیا۔ حملے کے بعد طالبان اور خوارج کے جنگجو اپنی لاشیں اور اسلحہ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پاک فوج نے بعد ازاں کرم سیکٹر میں ایک اور کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے چلتے ہوئے ٹینک کو ہدف بنا کر تباہ کر دیا۔ اس کارروائی میں پاک فوج نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔رپورٹ کے مطابق، ایک گھنٹے کے دوران فوج نے شمشاد پوسٹ پر چوتھی ٹینک پوزیشن بھی تباہ کی، جس کے بعد طالبان اور فتنہ الخوارج کے جنگجو شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہو کر اپنی پوسٹیں چھوڑ گئے۔ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ خوشٹ (افغانستان) کے علاقے میں نارگسر پوسٹ پر موجود پانچویں ٹینک کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس میں موجود عملہ ہلاک ہو گیا۔ اسی طرح ترکمان زئی ٹاپ پر کارروائی کے دوران چھٹا ٹینک بمع عملہ تباہ کیا گیا، جس کے مناظر میں شعلے بلند ہوتے دیکھے گئے۔
اطلاعات کے مطابق، پاک فوج نے پولسین پوسٹ کے سامنے واقع فتنہ الخوارج کے تربیتی کیمپ کو بھی نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کیمپ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، فوج کی یہ کارروائیاں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے خلاف جاری آپریشن کا حصہ ہیں، جن کے نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی نقصان پہنچا اور وہ متعدد مقامات پر اپنے ٹھکانے خالی کرنے پر مجبور ہو گئے۔