واشنگٹن (این این آئی)امریکا میں سخت امیگریشن پالیسیوں کے باعث بھارت میں ایسے نوجوانوں کی تعداد بڑھ گئی ہے جو اب امریکا میں مقیم بھارتی شہریوں سے شادی کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ہریانہ کی 19 سالہ میڈیکل طالبہ سدھی شرما کا کہنا تھا کہ وہ امریکہ میں ملازمت کرنے والے کسی بھارتی لڑکے سے شادی کرنا چاہتی تھیں، مگر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کی خبروں کے بعد انہوں نے یہ ارادہ ترک کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے مجھ پر امریکی رشتے کا دروازہ بند کر دیا ہے ۔خاص طور پر H-1B ویزہ پالیسی میں سختی نے بھارتی خاندانوں کو پریشان کر دیا ہے، اور اب وہ ایسے رشتے کرنے سے ہچکچا رہے ہیں جن میں ممکنہ دولہا یا دلہن امریکا میں رہائش پذیر ہو، کیونکہ ان کا ویزہ یا نوکری کسی بھی وقت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔رشتے کرانے والوں کا کہنا تھا کہ پہلے NRI رشتے سب سے زیادہ پسند کیے جاتے تھے، لیکن اب صورتحال بدل گئی ہے۔
کچھ ایجنسیوں نے حتی کہ اپنی ڈیٹنگ ایپس پر یو ایس ویزہ فلٹر جیسا فیچر بھی متعارف کروا دیا ہے تاکہ رشتے کی تلاش کرنے والے لوگ ویزہ کی نوعیت پہلے ہی دیکھ سکیں۔ٹرمپ کی پالیسیوں کی وجہ سے نہ صرف شادیوں میں تاخیر ہو رہی ہے بلکہ کئی بھارتی نوجوان اب امریکا کے بجائے کینیڈا، برطانیہ، یورپ اور مشرق وسطی میں بہتر مواقع دیکھ رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا تھا کہ شادی کے فیصلے میں صرف محبت نہیں بلکہ لمبے عرصے کی سیکیورٹی، مالی استحکام اور نقل و حرکت کے امکانات بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں اور یہی خدشات اب امریکی ویزہ رکھنے والے رشتوں پر سوالیہ نشان بن چکے ہیں۔