ہفتہ‬‮ ، 04 اکتوبر‬‮ 2025 

برطانیہ؛ کمسن بچیوں سے اجتماعی زیادتی گینگ کے پاکستانی سرغنہ کو 35 سال قید

datetime 4  اکتوبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں معروف “گرومنگ گینگ” کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے پاکستانی نژاد 65 سالہ محمد زاہد کو 35 سال قید کی سزا سنا دی۔ وہ اس گینگ کا سرغنہ قرار پایا۔

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق، مقدمے میں ملوث دو متاثرہ لڑکیوں کی شناخت خفیہ رکھی گئی، جنہیں عدالت میں “اے” اور “بی” کے ناموں سے پکارا گیا۔ یہ دونوں اب 30 سال کی خواتین ہیں اور تقریباً 20 سال قبل پیش آنے والے واقعات کے خلاف انصاف کے لیے عدالت پہنچی تھیں۔

طویل عدالتی کارروائی کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ ملزمان نے 2001 سے 2006 کے دوران مغربی انگلینڈ میں دو کمسن لڑکیوں کو جنسی استحصال، زیادتی اور دیگر سنگین جرائم کا نشانہ بنایا۔

استغاثہ کے مطابق، گینگ نے لڑکیوں کو پہلے تحائف، پیسے اور کھانے پینے کی اشیا دے کر اپنے جال میں پھنسایا۔ پھر انہیں نشہ آور اشیا کی لت لگا دی گئی تاکہ وہ ان کے قبضے میں رہیں۔

بعد ازاں ملزمان نے نہ صرف خود ان کے ساتھ بار بار زیادتی کی بلکہ انہیں دیگر ٹیکسی ڈرائیورز اور مردوں کے ساتھ تعلقات پر مجبور کیا۔ متاثرہ لڑکیاں عدالت میں یہ بھی نہ بتا سکیں کہ ان پر کتنی بار زیادتی کی گئی — ان کے مطابق پانچ برسوں میں درجنوں مردوں نے سینکڑوں مرتبہ جنسی زیادتی کی۔

ان لڑکیوں کے ساتھ ظلم کے یہ واقعات کاروں، خالی گوداموں، فلیٹس اور دیگر گندے، تنہائی والے مقامات پر پیش آئے۔

عدالت نے دیگر ملزمان کو بھی مختلف مدت کی سزائیں سنائیں، جن میں شامل ہیں:

  • قیصر بشیر (50 سالہ) – 29 سال قید
  • مشتاق احمد (67 سالہ) – 27 سال قید
  • محمد شہزاد (44 سالہ) – 26 سال قید
  • نعیم اکرم (49 سالہ) – 26 سال قید
  • نثار حسین (41 سالہ) – 19 سال قید
  • روہیز خان (39 سالہ) – 12 سال قید

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ کیس برطانیہ میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے بدترین واقعات میں شمار کیا جائے گا، جس نے معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…