پیر‬‮ ، 13 جنوری‬‮ 2025 

بھارت کیوں گیا؟شہریارخان نے تنقید کا جواب دیدیا،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت بارے موقف نے ہلچل مچادی

datetime 21  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)بھارت کیوں گیا؟شہریارخان نے تنقید کا جواب دیدیا،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت بارے موقف نے ہلچل مچادی،شرکت نہ کرنے کا عندیہ دیدیا ،کہتے ہیںبھارت میں پیش آنے والے واقعہ کے باوجود ”امید “کا دروازہ کھلا رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام دروازے بند ہو جانے کے بعد ہی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں شرکت بارے حتمی فیصلہ کریں گے ،اپنے طور پر یا خیر سگالی دورے پر نہیں بلکہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر کے دعوت نامے پر وہاں گیا ، دعوت نامے کے باوجود بھارت نے مہمان نواز ی کے تقاضے پورے نہیں کئے اوراس بارے میں بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کو خط ارسال کریں گے ، بھارت میں چھوٹی سی اقلیت نے بی سی سی آئی اور حکومت کو یر غمال بنا رکھا ہے اور اس پر پورے بھارت میں تنقید ہو رہی ہے ،بھارت سے سیریز نہ ہونے سے 140ملین کا نقصان ہوگا لیکن ہم آٹھ سے بھارت سے نہ کھیل کر بھی تو گزار ہ کر رہے ہیں اور اب بھارت کے پیچھے نہیں بھاگیں گے ،بھارت نے رابطہ کیا تو اب ہم اپنی شرائط پربات کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھارت کے دورہ سے وطن واپسی پر پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شہر یار خان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پانے والے ایم او یو پر بات چیت جاری رہتی تھی لیکن آئی سی سی کی حالیہ میٹنگ میں سری نواسن سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ آپ ششانک منوہر سے بات کریں جس کے بعد میں نے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے خود فون اٹھایا اور میں نے انہیں عہدہ سنبھالنے کی مبارکباد بھی دی ۔ انہوںنے خود کہا کہ آپ اور ہم مل کر رکاوٹیں دور کر لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں دعوت دیتا ہوں کہ آپ بھارت آئیں او روہاں بات کرتے ہیں جس پر میں نے ان سے مقام پوچھا تو انہوں نے کہا کہ آپ ممبئی آ جائیں وہاں اتوار کے روز ہمار ے بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہے اور ہم اس اجلاس میں پاکستان سے کھیلنے کے حوالے سے مینڈیٹ بھی لے لیں گے اور دوسرے دن گیارہ بجے میٹنگ کر لیں گے ۔کیونکہ ممبئی میں حادثے ہوئے تھے جس پر میںنے ان سے بار بار مقام بارے استفسار کیا اورمیں نے انہیں کہا کہ میں ناگپور یا دہلی آ جاتا ہوں لیکن انہوں نے کہا ایک گھنٹے میں ملاقات ختم ہو جائے گی اور انہوں نے یقین دلایا کہ آپ میری دعوت پر آئیں گے اور بورڈ کی وجہ سے آپ کو کوئی نقصان نہیں ہوگا ۔ اس پر مجھے یقین ہو چلا تھا کہ آپ بات آگے بڑھے گی ۔ میں اتوار کی بھارت پہنچ گیا تھا ۔ پہلے ہمیں زبانی دعوت دی گئی تھی لیکن پھر ہمیں تحریر ی دعوت نامہ بھی دیدیا گیا ۔ یہ اطلاعات غلط ہیں کہ میں اپنے طور پر یا اپنی خواہش پر ہی بھارت چلا گیا اور مجھے کوئی دعوت نامہ نہیں دیا گیا حالانکہ ہمارے وہاں تمام اخراجات بھارتی کرکٹ بورڈ نے ادا کئے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ہم نے قیام کیا تھا وہاں سے بورڈ پہنچنے کی مسافت 15منٹ تھی لیکن ہمیں بی سی سی آئی سے فون آیا کہ وہاں احتجاج ہو گیا ہے اور مذاکرات ملتوی کر دئیے گئے ہیں ۔ 15منٹ بعد دوبارہ فون آیا ہے کہ یہ کینسل ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی پر شیوسینا کے تیس سے چالیس لوگوں نے حملہ کیا تھا اور انہیں آسانی سے کنٹرول کیا جا سکتا تھا ۔ انہوںنے کہا کہ ہم ٹی وی خبریں دیکھ رہے تھے لیکن شام تک بی سی سی آئی کے کسی عہدیدار کی طرف سے کوئی رابطہ نہ کیا گیا ۔اور مجھے اس رویے پرافسوس ہوا تھاکہ کیونکہ میں دعوت پر بھارت گیا تھا ۔ پھر میں پیر کی رات دہلی آ گیا ۔میں سو چ رہا تھاکہ شاہد مذاکرات ری شیڈولڈ ہو جائیں گے لیکن ڈیڑھ دن گزر گیا کہ کوئی فون نہیں آیا اور یہاں تک کہ ہم سے فون پر رابطہ کر کے تمام معاملے پر ہی معذرت کر لی جاتی ۔اس دوران بھارت کی کرکٹ میں اثر و رسوخ رکھنے والی دو تین شخصیات نے مجھ سے رابطہ کر کے ملاقات کی خواہش ظاہر کی لیکن میںنے معذرت کر لی ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعہ کے بعد سیریز کے امکان بہت کم نظر آرہے ہیں اور اگر اب بھارت کی طرف سے رابطہ ہوگا تو ہماری بھی شرائط ہوں گی ۔ اسی اثناءمیںعلیم ڈار کو واپس بھجوا دیاگیا جبکہ وسیم اکرم اور شعیب اختر کوبھی منع کر دیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں بھارت کے اندرونی معاملات پربات نہیںکرنا چاہتا لیکن وہاں چھوٹی سی اقلیت بھارتی کرکٹ بورڈ اور حکومت کو کنٹرول کر رہی ہے اور انہیں یر غمال بنایا ہوا ہے ۔ اس معاملے پروہاں نہ صرف اپوزیشن بلکہ دیگر حلقوں کی طرف سے بھی تنقید ہورہی ہے ۔ شیوسینا حکومت کی پارٹنر ہے اس لئے اس پر ہلکا ہاتھ رکھا جارہا ہے لیکن اس پر بھارت میں حکومت پرتنقید ہورہی ہے کہ اس سے نقصان بھارت کےلئے ہے اور بھارتی کرکٹ کو نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں یہ تاثر دیا جارہا تھاکہ اگر ہماری سیریز ہو جاتی ہے تو ہمارے مالی معاملات بہتر ہو جائیں گے لیکن میں نے واضح کیا کہ ایسا ضرور ہوگا لیکن ہم اسے بونس کے طور پرلیںگے ۔ اگر آٹھ سال سے بھارت ہمارے ساتھ نہیںکھیلا تو ہمیں اب بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا ہم ڈویلپمنٹ کے اخراجات میں کمی کر لیں گے لیکن ہم منت یا مانگنے نہیں آرہے ۔ اگر پاک بھارت کرکٹ سیریز ہو جائے گی تو اس سے باہمی تعلقات کے لئے بھی اچھا ہے اور کرکٹ اور سیاست کوالگ رکھا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ اب بھی دروازے مکمل بند نہیں ہوئے اور کچھ امید باقی ہے ۔ بھارت نے ایم او یو کیا ہے کہ ہم کھیلیں گے اس لئے ہم نے دروازے بند نہیں کئے ۔ ایک ہفتہ دس دن جواب نہیں آتا اور سکیورٹی کا مسئلہ رہتا ہے تو حتمی فیصلہ کریں گے ۔ ظہیر عباس نے کہا ہے کہ ہمیں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لئے بھارت نہیں جانا چاہیے اور ایسے حالات میں یقینا وہاں سکیورٹی نہیں ہو گی ۔جب تک آخری دروازہ بند نہیں ہوجاتا اس وقت تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا اورپھر اس کے بعد ہم آئی سی سی کو بھی مخاطب ہوں گے ۔انہوں نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ بھارت سے سیریز نہ ہونے سے ہمیں 140ملین کا نقصان ہوگا لیکن ہم اس کے عوض پلان بی بھی تحت کچھ کر لیں گے لیکن ہم یہ نقصان برداشت کرنے کو تیار ہیں اب ہم بھارت کے پیچھے نہیں بھاگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم او یو ایک انڈر سٹینڈنگ ہوتی ہے اس میں حدود نہیں ہوتیں لیکن جس طرح ہم نے آسٹریلیا اور دیگر ممالک سے کنٹریکٹ طے کئے ہیں بھارت سے بھی یہ طے ہوجانا چاہیے تھا۔ انہوںنے کہا کہ بھارت نے مہمان نوازی کے بنیادی اصول پورے نہیں کئے وہ کم از کم فون کرکے ہی معاملات پر معذرت کر لیتے لیکن ایسا بھی نہیں کیا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت میں ایک چھوٹا سا اقلیت کا گروپ جو سب کچھ کر رہا ہے وہ سارے بھارت کی نمائندگی نہیں کرتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگلی باری ہم نے 2017ءمیں بھارت جانا ہے اور اس میں ڈیڑھ سال باقی ہے ہو سکتا ہے وہاں حالات ٹھیک ہو جائیں اور نہ بھی ہوں ۔ ہمیں کسی نے رسوا نہیں کیا بلکہ وہاں کی حکومت یر غمال بنی ہوئی ہے اور اس پرحکومت کے اپنے لوگ کھڑے ہو گئے ہیں اگر حکومت نے اسی طرح نرم ہاتھ رکھا تو ان لوگوں کے حوصلے بڑھتے رہیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ آئی سی سی کی بھارتی کرکٹ بورڈ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی آئی سی سی میں مداخلت ہے ۔ انہوںنے کہا سارے معاملے پر آئندہ ایک دو روز تک بھارت کو خط لکھیں گے اور اس حوالے سے آئی سی سی کو بھی آگاہ کریں گے۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بھارت کی طرف سے بھیجے جانے والے دعوت نامے میں نجم سیٹھی کا نام بھی شامل تھے جبکہ سبحان احمد کو ٹیکنیکل معاملات کے لئے ساتھ لے کر گیا تھا۔ انہوں نے پاکستان سپر لیگ اور ایشیاءکپ کی تاریخوں میں کوئی ٹکراﺅ نہیں ہوگا ۔



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…