نئی دہلی(نیوزڈیسک)بھارتی ریاست پنجاب میں سکھوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کے بعد پید اہونے والے تناﺅ کے پیش نظر پیراملٹری فورسز کو تعینات کر دیا گیا، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیراملٹری فورسز کے ایک ہزار سے زائد اہلکاروں کو پنجاب کے بڑے شہروں امرتسر، لدھیانہ، جالندھر اور بھٹنڈہ میں تعینات کیا گیا ہے،ادھر سکھ گروپوں کی طرف سے مظاہروں کو سلسلہ جاری ہے اور انہوں نے ریاست کی مختلف ہائی ویز کو بھی بند کر دیا۔ ان گروپوں کا مطالبہ ہے کہ گرو گرنتھ صاحب کی بے ح ±رمتی کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے،سینیئر پولیس اہلکار آئی پی ایس سہوتہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکھوں کی مقدس کتاب کے پھٹے ہوئے اوراق گزشتہ ہفتے سے اب تک سات مختلف مقامات سے ملے ہیں۔ فریدکوٹ کے علاقے سے منگل 20 اکتوبر کو دو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا،سہوتہ نے صحافیوں کو بتایا کہ مظاہرے شروع کرانے کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ تھاکہ گرفتار کیے جانے والے دونوں افراد کو غیر ملکی ٹیلفون نمبروں سے کالز ملتی رہیں۔ ان کے ہینڈلر دبئی اور آسٹریلیا میں تھے،دوسری جانب بھارتی حکام نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی گڑ بڑ پھیلانے کے پیچھے ہے اور اس بارے میں ریاستی پولیس کو رواں ماہ اکتوبر کے آغاز ہی میں مطلع کر دیا گیا تھا۔