اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مصر نے واشنگٹن کو دوٹوک پیغام دیا ہے کہ اگر اسرائیل نے اس کی سرزمین پر قطر جیسا کوئی حملہ کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج نہایت سنگین ہوں گے۔لبنانی اخبار الاخبار کے مطابق مصر اور اسرائیل کے تعلقات اس وقت چار دہائیوں میں اپنی نچلی ترین سطح پر ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان رابطہ اب صرف کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے تحت فوجی کمیٹی تک محدود ہوچکا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قاہرہ کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد بڑھانے کی بارہا اپیلیں نظر انداز کیے جانے پر مصر میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ اسی طرح امریکہ کے ساتھ جنگ بندی کی کوششوں میں بھی کوئی خاص پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
اسرائیلی میڈیا وائی نیٹ نیوز کے مطابق مصری حکام نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر فلسطینی قیادت کو پناہ دینے اور ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے پابند رہیں گے۔ ایک مصری ذریعے نے کہا کہ قطر پر حملہ دراصل اس کارروائی کا متبادل لگتا ہے جسے اسرائیل نے ترکی میں انجام دینے کی کوشش کی تھی مگر وہ ناکام رہی۔ادھر قطری ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ کارروائی اسرائیل کی اُس وسیع مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد غزہ کے معاملے میں دوحہ کے کردار کو کمزور کرنا ہے۔ اسی تناظر میں اسرائیل کی جانب سے قطر پر حماس کو مالی مدد فراہم کرنے کے الزامات بھی عائد کیے جا رہے ہیں۔