اسلام آ با د (نیوز ڈیسک) قاہرہ: مصر میں 13 سالہ لڑکا تین پیکٹ کچے نوڈلز کھانے کے بعد جان کی بازی ہار گیا۔عرب میڈیا کے مطابق قاہرہ کے علاقے المرگ سے تعلق رکھنے والا حمزہ نامی نوجوان نوڈلز کھانے کا بے حد شوقین تھا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ شام کی نماز اور قرآن حفظ کی کلاس سے واپسی کے فوراً بعد سخت بھوک کے باعث نوڈلز کو پکائے بغیر کھا بیٹھا۔نوڈلز کھانے کے کچھ ہی دیر بعد اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ اسے الٹیاں ہوئیں، پسینہ آنے لگا اور پیٹ میں شدید درد شروع ہو گیا۔ اہل خانہ فوری طور پر اُسے اسپتال لے کر پہنچے، جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ اس کے جسم میں زہر پھیل چکا ہے، اور منگل کے روز وہ دم توڑ گیا۔
پولیس کے مطابق لاش پر تشدد کے کوئی آثار نہیں ملے جبکہ ابتدائی طبی معائنوں میں اس کے جسم میں کسی منشیات یا غیر قانونی مواد کی موجودگی ثابت نہیں ہوئی۔ پبلک پراسیکیوشن نے نوڈلز فروخت کرنے والے دکاندار کو حراست میں لینے اور مصنوعات کی جانچ کا حکم جاری کر دیا۔ پیکٹس سے نمونے لے کر ٹیسٹنگ کے لیے بھیجے گئے اور پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔یہ واقعہ انسٹنٹ نوڈلز کی حفاظت سے متعلق نئی بحث کا باعث بن گیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ناقص معیار اور سرکاری اداروں کی جانب سے عدم نگرانی اس سانحے کی بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔
سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے پروسیسڈ فوڈز، بالخصوص زیادہ سوڈیم اور پریزرویٹوز والے کھانوں کے سخت قوانین کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ کچھ افراد نے مذکورہ پروڈکٹ کے بائیکاٹ کی اپیل کی اور دیگر نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر یہ درست طریقے سے تیار کیے جائیں تو محفوظ ہیں۔یہ پہلا موقع نہیں جب اس برانڈ کو تنازع کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ دسمبر 2023 میں عراق کے صوبہ کرکوک میں بھی ایک لڑکی کی مبینہ موت اسی نوڈلز کے استعمال کے بعد رپورٹ ہوئی تھی، تاہم اس کی موت کی اصل وجہ واضح نہیں ہو سکی تھی۔