اسلا آباد (نیوز ڈیسک)سوچیں کہ آپ ایک تیز رفتار ٹرین میں سفر کر رہے ہوں اور کسی وجہ سے اس کے باہر لٹک کر جانا پڑ جائے — یہ نہ صرف خطرناک بلکہ ناقابلِ یقین صورتحال ہوگی۔یورپی ملک آسٹریا میں ایسا ہی ایک حیران کن واقعہ پیش آیا، جہاں 24 سالہ نوجوان تیز رفتار ٹرین کے باہر لٹکنے کے باوجود معجزانہ طور پر زندہ بچ نکلا۔آسٹرین ریلوے کے ترجمان ہربرٹ ہوفر کے مطابق، یہ واقعہ 9 اگست کی رات شہر سینٹ پولٹن (ویانا کے مغرب میں) پیش آیا، جب ریل جیٹ ٹرین سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ سے ویانا جا رہی تھی۔
نوجوان سگریٹ پینے کے لیے پلیٹ فارم پر اترا لیکن اسی دوران ٹرین چل پڑی۔ٹرین کے نکلتے ہی اس نے دو ڈبوں کے درمیان خالی حصے میں چھلانگ لگا دی، اور کچھ دیر بعد کھڑکیوں پر دستک دے کر عملے کو متوجہ کیا۔ فوری ردعمل دیتے ہوئے کنڈکٹر نے ایمرجنسی بریک لگا دی اور عملے نے نوجوان کو اندر لے لیا۔ترجمان نے اس حرکت کو “انتہائی غیر ذمہ دارانہ” قرار دیا اور کہا کہ ایسے اقدامات اکثر جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق، اس سے نہ صرف اپنی جان خطرے میں پڑتی ہے بلکہ اگر کوئی حادثہ پیش آ جائے تو امدادی عملے، پولیس اور فائر بریگیڈ کے اہلکار بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔آسٹرین میڈیا کے مطابق، واقعے کے بعد نوجوان کو ویانا کے میڈلنگ اسٹیشن پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، تاہم بتایا گیا ہے کہ وہ الجزائر کا شہری ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ریل جیٹ ٹرین کی زیادہ سے زیادہ رفتار 230 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، البتہ اس وقت ٹرین کس رفتار سے جا رہی تھی، یہ واضح نہیں ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں سال جنوری میں ایک 40 سالہ ہنگری شہری بھی جرمنی میں تیز رفتار ٹرین کے باہر 32 کلومیٹر تک لٹک کر محفوظ رہا تھا، اور وہ بھی سگریٹ نوشی کے لیے ٹرین سے اترا تھا۔