اسلام آباد (نیوز ڈیسک)یقین کرنا مشکل ہے، لیکن بھارت کے امیر ترین صنعتکار مکیش امبانی اور ان کا خاندان روزمرہ استعمال کے لیے کوئی مہنگا یا نایاب دودھ نہیں بلکہ 152 روپے فی کلو قیمت والا دودھ استعمال کرتا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق امبانی خاندان جس دودھ کا استعمال کرتا ہے، وہ پونے شہر سے منگوایا جاتا ہے اور یہ مشہور گائے کی نسل “ہولسٹین فریزین” سے حاصل کیا جاتا ہے، جو دودھ دینے کی اپنی اعلیٰ صلاحیت اور معیار کے لیے مشہور ہے۔
اس نسل کی گائیں ایک مخصوص ڈیری فارم میں پالی جاتی ہیں، جہاں لگ بھگ 3000 گائیں موجود ہیں۔رپورٹ کے مطابق یہ گائیں نہایت آرام دہ ماحول میں رکھی جاتی ہیں، انہیں خصوصی ربڑ کے گدوں پر آرام کروایا جاتا ہے اور پینے کے لیے صاف ستھرا آر او (RO) پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ہولسٹین فریزین نسل کی گائیں روزانہ 25 سے 30 لیٹر تک دودھ دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جبکہ سالانہ پیداوار 8 ہزار سے 12 ہزار لیٹر تک ہو سکتی ہے۔ کچھ گائیں بہترین دیکھ بھال کے نتیجے میں 15 ہزار لیٹر سے بھی زائد دودھ دے سکتی ہیں۔اس دودھ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ A1 اور A2 بیٹا کیسین پروٹینز کے ساتھ ساتھ دیگر اہم غذائی اجزا جیسے پروٹین، ضروری چکنائی، کاربوہائیڈریٹس، میکرونیوٹرینٹس اور مائیکرونیوٹرینٹس سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ امبانی خاندان کے تمام افراد — مکیش امبانی، ان کی اہلیہ نیتا، بیٹے آکاش و اننت، اور بہوئیں شلوکا و رادھیکا — اسی دودھ کو استعمال کرتے ہیں، جو اگرچہ خاص نسل سے حاصل کیا جاتا ہے، لیکن قیمت کے اعتبار سے کوئی غیرمعمولی مہنگا نہیں سمجھا جا سکتا۔