ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

فرانس اور برطانیہ کے بعد ایک اور ملک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور شروع کر دیا

datetime 30  جولائی  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فرانس اور برطانیہ کے بعد اب کینیڈا بھی آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے امکان پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔ ترک نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی کی رپورٹ کے مطابق، کینیڈین حکومت اس معاملے پر مختلف پہلوؤں سے جائزہ لے رہی ہے تاکہ فیصلہ کیا جا سکے کہ اس کے ممکنہ تقاضے اور شرائط کیا ہوں گی۔کینیڈا کے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اگرچہ ابھی کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا، لیکن یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم مارک کارنی جلد مشرق وسطیٰ کی موجودہ کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کریں گے۔

یہ خبریں اس وقت سامنے آئیں جب وزیراعظم مارک کارنی نے حال ہی میں برطانوی ہم منصب کیر اسٹارر کے ساتھ غزہ کی موجودہ صورتحال اور فلسطینی ریاست کے ممکنہ قیام پر گفتگو کی۔اس سے قبل پیر کے روز کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے دو ریاستی حل کے لیے اوٹاوا کی وابستگی کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حالات نہایت پیچیدہ ہیں، لیکن ہماری مشترکہ سفارتی کوششیں اس بات کا مظہر ہیں کہ دنیا ایک ایسے حل کی حمایت کرتی ہے جو فلسطینیوں کو ان کا حقِ خودارادیت دے اور اسرائیل کی سلامتی کو بھی یقینی بنائے۔

دوسری جانب، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے بھی حالیہ دنوں میں اعلان کیا کہ ان کی حکومت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں ستمبر کے مہینے میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر تیار ہے۔برطانوی وزیراعظم کیر اسٹارر کا مؤقف بھی واضح ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ میں اپنے اقدامات پر قابو پانے میں ناکام رہا، تو ان کی حکومت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرے گی۔اسرائیل نے اس ردعمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات گویا حماس کو انعام دینے کے مترادف ہیں۔یاد رہے کہ اب تک اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 149 فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں، جو اس مسئلے پر عالمی حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…