اسلام آباد (نیوز ڈیسک) یورپ کے تین بڑے ممالک برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے فوری طور پر جنگ بندی اور امدادی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق تینوں ممالک نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر عائد رکاوٹیں فوراً ختم کرے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ضروری اشیاء کی فراہمی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالے۔اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ غزہ میں جاری بحران کے پیش نظر انسانی امداد کی بلا تعطل رسائی ناگزیر ہو چکی ہے اور اس کے لیے اسرائیلی حکومت کو مکمل اجازت دینی چاہیے۔
تینوں ممالک نے اس بات پر بھی آمادگی ظاہر کی کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔اس موقع پر برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنا ایک جامع امن منصوبے کے تحت ہونا چاہیے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی صورتحال کی سنگینی پر توجہ دلاتے ہوئے اسرائیل اور امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کریں۔گوتریس نے کہا کہ عالمی برادری غزہ میں بھوکے بچوں کو بچانے میں ناکام رہی ہے اور فوری عملی اقدام نہ کیا گیا تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں قحط کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے اور ایک بڑی آبادی کئی دنوں سے خوراک سے محروم ہے۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، بھوک اور غذائی قلت کے باعث غزہ میں مزید 9 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جس کے بعد غذائی کمی سے شہادتوں کی تعداد 122 ہو چکی ہے۔