اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایک واقعہ جس نے سعودی ڈرائیور کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ہو ا کچھ یوں کہ سعودی ڈرائیور محفوظ کا سامنا ایک گھمنڈی سرکاری ملازم سے ہو گیا جس کے ناروا سلوک پر عرب شہریوں اور غیر ملکیوں نے نہ صرف ڈرائیور سے اظہارِ یکجہتی کی بلکہ معاشرے میں بھائی چارگی اور مساوات کے جذبات بھی ابھرے۔عرب نیوز میں شائع خبر میںبتایا گیا ہے کہ محفوظ انتہائی دیانتدار شہری ہے اور اپنے خاندان کی کفالت کے لئے سخت محنت کرتا ہے۔سرکاری ملازم کے ہتک آمیز سلوک کے بعد اس ڈرائیور کو تمام سعودی اورگلف شہریوں کی ہمدردی اور حمایت حاصل ہو چکی ہے۔ محفوظ کے ایک رشتہ دار عبداللہ ال یسین نے کہا ہے کہ وہ واقعہ دردناک تھا ،جب محفوظ نے مسافر سے پانچ سو سعودی ریال کا مطالبہ کیا تو اس شخص نے محفوظ کو ڈرایا دھمکایا اوربلیک میلنگ شروع کر دی۔ مسافر نے محفوظ کے شیعہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف اس کی لعن طعن کی بلکہ اس واقعہ کی ویڈیو بھی بناتا رہا اور بعد میں ویڈیو کو سوشل میڈیا پراپ لوڈ بھی کر دیا۔شہریوںنے جب ایک مسافر شہری کے ہاتھوں شیعہ ڈرائیور کی لعن طعن اوراس پر الزامات کی ویڈیو دیکھتی تو وہ حیران رہ گئے۔ اس نفرت انگیز ویڈیو نے غیر ملکی طلبا سمیت تمام شعبہ زندگی سے وابستہ افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا جنہوںنے اس ڈرائیور کے حقوق کا دفاع کیا اور اس کے لئے آواز اٹھائی۔ ہیش ٹیگ ”آئی ایم سنی اینڈ ڈیمانڈشیعہ ڈرائیور بی گیون ہز رائٹ “کافی پھیلا اور حکام کی توجہ بھی اس جانب مبذول ہوئی۔سعودی اور گلف شہریوں نے متحد ہو کر اس ویڈیو کی مذمت کی اور شیعہ ڈرائیورکے حقوق کاپ±ر زور دفاع کیا۔سکیورٹی حکام نے نفرت انگیز ویوڈکا نوٹس لیتے ہوئے 24گھنٹے کے اندر اس شخص کو گرفتار کرلیا جس کی شناخت ایک سرکاری ملازم کے طور پر ہوئی ہے۔سعودی پولیس سربراہ نے کہا ہے کہ یہ ویڈیو اس شخص کو مجرم قرار دلوانے کے لئے کافی ہے۔