اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے ممکنہ جانشین کیلئے 3 نام تجویز کردیے، امریکی اخبار کا دعویٰ

datetime 21  جون‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)  ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حالیہ جغرافیائی کشیدگی کے پیش نظر اپنے ممکنہ جانشینوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کر لیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے تین ممتاز علما کے نام جانشینی کے لیے تجویز کیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ غیر معمولی قدم اسرائیل کی جانب سے بڑھتے ہوئے حملوں کے تناظر میں اٹھایا گیا، کیونکہ ایرانی قیادت کو خدشہ ہے کہ اسرائیل یا امریکا ان پر قاتلانہ حملے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان ممکنہ جانشینوں میں آیت اللہ خامنہ ای کے صاحبزادے مجتبیٰ خامنہ ای کا نام شامل نہیں ہے، حالانکہ انہیں ماضی میں ایک مضبوط امیدوار سمجھا جاتا رہا ہے۔ مجتبیٰ کو پاسداران انقلاب کے قریب سمجھا جاتا ہے اور وہ دینی تعلیم میں بھی نمایاں مقام رکھتے ہیں۔

اس کے برعکس، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی بھی ایک متوقع جانشین تھے، لیکن وہ گزشتہ سال ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اخبار کے مطابق 86 سالہ آیت اللہ خامنہ ای، جو گزشتہ 36 برسوں سے ایران کے سپریم لیڈر کے منصب پر فائز ہیں، نے حالیہ دنوں میں الیکٹرانک رابطے ترک کر دیے ہیں اور اب صرف ایک قابل اعتماد مشیر کے ذریعے پیغامات پہنچاتے ہیں۔

مزید برآں، سیکیورٹی خدشات کے باعث ایرانی وزارت اطلاعات نے سینئر حکام اور فوجی افسران کو موبائل فونز اور دیگر الیکٹرانک آلات کے استعمال سے روک دیا ہے۔

ابھی تک ایرانی حکومت یا سپریم لیڈر کے دفتر کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کو ملک کی مسلح افواج کا سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ عدلیہ، انتظامیہ اور پارلیمنٹ پر بھی بالا دستی حاصل ہے۔

واضح رہے کہ ماضی میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکا جانتا ہے کہ خامنہ ای کہاں موجود ہیں اور وہ “ایک آسان ہدف” ہیں، لیکن ہم فی الحال ان پر حملہ نہیں کر رہے۔

اس کے علاوہ میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی سامنے آ چکا ہے کہ اسرائیل نے آیت اللہ خامنہ ای کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی، تاہم امریکا نے اس اقدام کو روک دیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ خامنہ ای کی ہلاکت جنگ کے پھیلاؤ کا سبب نہیں بنے گی بلکہ اسے ختم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

اگر آپ اس خبر کا خلاصہ، سوشل میڈیا پوسٹ یا تجزیاتی نوٹ بھی چاہتے ہیں تو ضرور بتائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…