اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) امریکی عدالت نے ٹیکنالوجی کی بڑی اور عالمی شہرت یافتہ کمپنی ایپل کو بغیر اجازت دوسری کمپنی کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے پر 23 کروڑ ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وسکونسن الیمونی ریسرچ فاو¿نڈیشن جوکہ یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن کی سند یافتہ ٹیکنالوجی فرم ہے اس نے امریکی عدالت میں دعوی دائر کیا تھا کہ ایپل نے اپنے موبائل فون آئی 6 اور آئی پیڈز میں ان کی ٹیکنالوجی کی تیار کردہ مائیکرو چپس کا غیر قانونی طور پر استعمال کیا جس پر عدالت نے کئی روز مقدمے کی سماعت کے بعد ایپل کو اس جرم کا ارتکاب کرنے پر 23 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تاہم یہ جرمانہ اس دعوے سے کم ہے جو وسکونسن نے عدالت میں دائر کیا تھا۔ ایپل نے فیصلے پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا تاہم ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ کمپنی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے گی۔
یونیورسٹی آف وسکونسن کے مینجینگ ڈائریکٹر کارل گلبریڈ سن کا کہنا تھا کہ اس مقدمے ان کے محققین کی سخت محنت اور پیٹنٹ کی سلامتی کا مسئلہ تھا اور جیوری نے ان کی یونیورسٹی میں کمپیوٹر پروسیسرپر ہونے والے کام کی نشان دہی کرتے ہوئے اسے یونیورسٹی کا اثاثہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایپل نے ان کی تیار کردہ مائیکرو چپس کو آئیفون 6 اور آئی پیڈز میں کمپنی کی اجازت کے بغیر استعمال کیا۔
بلااجازت دوسری کمپنی کی ٹیکنالوجی کے استعمال پر ایپل کو 23 کروڑ ڈالر کا جرمانہ
18
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں