اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارتی فضائیہ نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان کی فضائی حدود کے قریب رہتے ہوئے ایک کارروائی کی، جس کے دوران بھارت کو اپنے کچھ جنگی طیارے بھی کھونے پڑے۔ اس کارروائی کو بھارت نے “آپریشن سندور” کا نام دیا، جس کی وجہ اب منظر عام پر آ گئی ہے۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ “آپریشن سندور” کا نام ہندو روایت میں استعمال ہونے والے سرخ سندور کے حوالے سے رکھا گیا ہے، جو شادی شدہ خواتین اپنی پیشانی یا مانگ میں لگاتی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ نام اس واقعے سے جڑا ہے جس میں پہلگام حملے کے دوران کئی خواتین نے اپنے شوہروں کو کھو دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اس آپریشن کو یہ نام دینے کا مقصد ان خواتین کے دکھ اور قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے جن کے شوہر اس واقعے میں مارے گئے تھے۔ بھارت چاہتا ہے کہ یہ پیغام جائے کہ ان متاثرین کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پہلگام میں ہونے والے حملے میں بڑی تعداد میں انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں، جس کے بعد بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا نیا سلسلہ شروع کر دیا۔ اس حملے کی اصل حقیقت پر خود بھارت میں بھی سوالات اٹھے۔ کئی ناقدین اور صحافیوں نے اسے سیکیورٹی کی سنگین ناکامی قرار دیا، جبکہ کچھ نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ دراصل الیکشن جیتنے کے لیے ایک سیاسی چال تھی۔ سوشل میڈیا اور بھارتی میڈیا میں یہ سوال بار بار اٹھایا گیا کہ ایک ایسا حساس علاقہ، جہاں عام شہری کو گزرنے کے لیے کئی چیک پوائنٹس سے گزرنا پڑتا ہے، وہاں شدت پسند کس طرح اسلحہ سمیت داخل ہونے میں کامیاب ہوئے؟