اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان پر فوری فوجی کارروائی سے گریز کرنے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندر کمار کو ناردرن کمانڈ کی سربراہی سے ہٹا دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی افواج کو پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا گیا تھا، مگر لیفٹیننٹ جنرل سچندر کمار نے تحمل اور احتیاط کی پالیسی اختیار کی، جسے مودی حکومت نے پسند نہیں کیا۔ ان کے انکار کو “مہم جوئی سے گریز” سمجھتے ہوئے انہیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔
دوسری طرف، مقبوضہ کشمیر کے علاقے بارہ مولہ سے ایک سنگین واقعے کی اطلاع ملی ہے جہاں بھارتی فوج کی دو مختلف یونٹوں کے درمیان داخلی جھڑپ کے نتیجے میں پانچ سکھ اہلکار جاں بحق ہو گئے۔ یہ افسوسناک واقعہ بھارتی افواج کے اندرونی دباؤ اور اختلافات کا مظہر سمجھا جا رہا ہے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال بھارتی فوج میں پھیلی غیر یقینی اور اضطراب کی کیفیت کی عکاسی کرتی ہے، خاص طور پر موجودہ سیاسی دباؤ کے تناظر میں۔ سکھ کمیونٹی میں ان ہلاکتوں پر شدید غصہ اور دکھ پایا جا رہا ہے، اور یہ معاملہ مزید تنازعات کو جنم دے سکتا ہے۔