اسلام آباد (نیوز رپورٹ) جاپان میں ایک افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک شخص کی برسوں کی بچت سے خریدی گئی قیمتی فراری گاڑی خریدنے کے صرف ایک گھنٹے بعد ہی آگ کا شکار ہو کر مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، 33 سالہ جاپانی میوزک پروڈیوسر، ہنکون، نے لگژری اسپورٹس کار فراری 458 اسپائیڈر خریدنے کے لیے تقریباً دس سال تک رقم جمع کی۔ لیکن بدقسمتی سے، گاڑی اسے ملنے کے صرف چند لمحوں بعد ہی ٹوکیو کے ایکسپریس وے پر اچانک آگ پکڑ گئی۔
ہنکون نے اس واقعے کی تفصیلات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیں۔ اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا: “میری فراری ڈیلیوری کے صرف ایک گھنٹے بعد جل گئی۔ شاید میں جاپان کا پہلا شخص ہوں جس کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا۔”
ہنکون کے مطابق، وہ شوٹو ایکسپریس وے پر ڈرائیونگ کر رہے تھے جب انہوں نے اپنی گاڑی سے دھواں نکلتے دیکھا۔ انہوں نے فوری طور پر گاڑی سڑک کنارے روک کر باہر نکلنے میں کامیابی حاصل کی، اور صرف 20 منٹ میں پوری کار شعلوں کی لپیٹ میں آ کر تباہ ہو گئی۔ اس منظر کو دیکھ کر راہگیر گاڑیوں نے بھی رک کر واقعے کا مشاہدہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق، حادثے کی وجہ گاڑی کے انجن میں آگ لگنا تھی جو غالباً کسی تکنیکی خرابی یا ڈیلیوری کے دوران پیدا ہونے والے مسئلے کے باعث پیش آیا۔ خوش قسمتی سے، حادثے میں کسی قسم کی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن ہنکون کے لیے یہ واقعہ شدید جذباتی دھچکا تھا۔
یاد رہے کہ جاپان میں فراری 458 اسپائیڈر کی قیمت تقریباً 43 ملین ین، یعنی پاکستانی کرنسی میں ساڑھے 8 کروڑ روپے سے بھی زائد ہے۔