واشنگٹن (این این آئی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کی جبری ہجرت اور بعض عرب ممالک کی موافقت سے فلسطینی ریاست کے عدم قیام سے متعلق بیان پر سعودی عرب کا رد عمل آ گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے باور کرایا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے مملکت کا موقف پختہ اور اٹل ہے جس کو ہلایا نہیں جا سکتا۔ بیان میں زور دیا گیا کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ہر گز نہیں ہوں گے۔
وزارت خارجہ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان یہ موقف 18 ستمبر 2024 کو سعودی مجلس شوری میں صریح طور سے واضح کر چکے ہیں۔سعودی وزارت خارجہ نے باور کرایا کہ مملکت فسلطینی عوام کے قانونی حقوق کو ضرر پہنچانے کو یکسر مسترد کرتی ہے جس میں اسرائیلی بستیوں کی آباد کاری، فلسطینی اراضی انضمام یا فلسطینی عوام کی ان کی سرزمین سے جبری ہجرت کی کوشش شامل ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہآج عالمی برادری کا یہ کردار ہے کہ وہ ان سنگین انسانی مصائب کو ختم کرنے کے لیے کام کرے جن کے بوجھ تلے فلسطینی عوام دبے ہوئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہیہ موقف قابل مذاکرات نہیں۔ فلسطینی قوم کے اپنے قانونی حقوق حاصل کیے بغیر مستقل اور منصفانہ امن ممکن نہیں ہے۔ یہ بات سابقہ اور موجودہ امریکی انتظامیہ کو واضح کی جا چکی ہے۔