جمعرات‬‮ ، 16 اکتوبر‬‮ 2025 

ہفتے میں 4 روز کام، 3 دن چھٹی، ملازمین کی موجیں لگ گئیں

datetime 28  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی )برطانیہ کی 200 کمپنیوں نے ہفتے میں صرف 4 دنوں تک کام کے کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مستقل طور پر 4 روزہ ورکنگ ویک کے منصوبے پر دستخط کر دیے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ کی 200 کمپنیوں نے معرک الآرا فیصلہ کیا ہے کہ برطانیہ میں ورکنگ ویک دوبارہ دریافت کرلیا ہے اور اس سے ملازمین کی تنخواہ یا مالی فوائد پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فور ڈے ویک فانڈیشن کے مطابق مذکورہ کمپنیوں کے ملازمین کی مجموعی تعداد 5 ہزار سے زائد ہے، جس میں ٹیکنالوجی، مارکیٹنگ، فلاحی ادارے بھی شامل ہیں۔

ہفتے میں 4 روز کام کی تجویز دینے والے افراد نے کہا کہ ہفتے میں 5 دن کام معاشی دور سے قبل کا دستور ہے اور فانڈیشن کے مہم ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ کام کا وقت 9 سے 5 اور ہفتے میں 5 روز کا رجحان 100 سال قبل پروان چڑھا تھا اور اب یہ مزید کارآمد نہیں رہا۔مہم کے ڈائریکٹر جوئے رائل نے کہا کہ ہفتے میں 4 روز کام کے لیے مختص کرنے کا پہلو ہمارے لیے طویل عرصے سے کرنے کا کام تھا۔انہوں نے کہا کہ ہفتے میں 4 دن کام اور 50 فیصد فری ٹائم کے ساتھ ملازمین کو خوش رہنے کی آزادی ملی ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کو مزید خوش گوار بنایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی سیکڑوں اور ایک مقامی کونسل نے پہلے ہی اس پر عمل کردیا ہے اور انہیں ہفتے میں 4 روز کام سے کوئی مالی نقصان نہیں ہوا اور یہ فیصلہ ملازمین اور کمپنی دونوں کے لیے سود مند ثابت ہوسکتا ہے۔

مارکیٹنگ، ایڈورٹائزنگ اور پریس ریلیشنز کمپنیاں اس حوالے سے سرفہرست ہیں اور 30 کمپنیوں نے اس پالیسی کو اپنایا ہے، فلاحی اداروں، این جی اوز اور سوشل انڈسٹری کی 29 کمپنیاں اور ٹیکنالوجی، آئی ٹی اور سوفٹ ویئر کمپنیاں 24 ہیں۔اس کے علاوہ کاروبار، کنسلٹنگ اور منیجمنٹ سیکٹر کی 22 کمپنیاں بھی مستقل طور پر ہفتے میں 4 دن کام کی سہولت فراہم کر رہی ہیں۔ مجموعی طور پر 200 سے زائد کمپنیوں نے ہفتہ وار دنوں میں کمی کا اپنا عزم دہرایا ہے اور اس کے حامی کہتے ہیں یہ اقدام ملازمین کے لیے پرکشش اور ملازمت جاری رکھنے کے لیے اہم ہے، اسی طرح اس اقدام سے کمپنیوں کی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

مزید بتایا گیا کہ لندن کی فعال ترین کمپنیوں میں سے 59 کمپنیاں ہفتے میں 4 روز کام کرنے والی کمپنیاں ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دوسری جانب امریکی کمپنیاں بشمول جے پی مورگن چیز اور ایمیزون نے سخت قواعد جاری کر رکھے ہیں اور ملازمین کو ہفتے میں 5 روز دفتر میں حاضری لازمی قرار دی ہے اور اس پر سختی سے عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…