لاس اینجلس(این این آئی)امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی خوفناک آگ نے ہر چیز کو راکھ میں تبدیل کر دیا جبکہ ایک وائرل ویڈیو نے آگ لگنے کے بارے میں نئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق لاس اینجلس کی آگ میں ہزاروں گھر تباہ ہوچکے ہیں اور ایک لاکھ سے زائد افراد کو اپنے گھر چھوڑ کر نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔مقامی حکام اور فائر ڈپارٹمنٹ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کرنے میں مصروف ہیں لیکن سوشل میڈیا پر ایک عجیب و غریب دعوی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
ایک وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک پرندہ اپنے منہ سے آگ نکالتا ہے اور یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسی پرندے نے لاس اینجلس کے جنگلات میں تباہ کن آگ لگائی۔ ویڈیو نے دیکھنے والوں کو حیرت اور خوف میں مبتلا کر دیا ہے اور اس کے بارے میں مختلف نظریات گردش کر رہے ہیں۔بعض افراد نے کہاکہ یہ ویڈیو مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کی گئی ہے جبکہ دیگر لوگوں کا دعویٰ ہے کہ یہ حقیقت پر مبنی ہو سکتی ہے تاہم، فائر ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا ہے کہ فی الحال اس ویڈیو پر کوئی حتمی بیان نہیں دیا جا سکتا، کیونکہ تحقیقات جاری ہیں۔
اکثریت کا یہ ماننا ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے اور آگ کی وجوہات قدرتی عوامل یا انسانی غلطیوں کی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور مصدقہ معلومات پر انحصار کریں۔لاس اینجلس کی اس خوفناک آگ نے ماحولیاتی نقصان کے ساتھ ساتھ عوام کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا ہے اور اس کے پیچھے اصل وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔